تل ابیب: اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اس نے نیا گائیڈڈ مارٹر نظام مکمل طور پر تیار کر لیا ہے۔ اعلان اسرائیل کی وزارت دفاع کی جانب سے کیا گیا ہے۔
نیا گائیڈڈ مارٹر نظام کے اندر یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ کسی بھی گنجان آبادی والے شہری علاقے میں اپنے اہداف کو بخوبی ٹھیک سے نشانہ بنا سکے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ آئرن اسٹنگ نامی نیا نظام جی پی ایس اور لیزر ٹیکنالوجی کو استعمال کرے گا۔ یہ نظام اسرائیلی افواج استعمال کرے گی اور دشمن کے ٹھکانوں کو درست طور پر نشانہ بنا سکے گی۔
اسرائیل کے وزیردفاع بینی گینز کے مطابق نئے گائیڈڈ مارٹر نظام سے میدان جنگ میں بے پناہ تبدیلیاں وقوع پذیر ہوں گی اور اسرائیلی افواج کو زیادہ بہتر انداز میں برتری حاصل رہے گی۔ گزشتہ سالوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف لڑائی کے دوران انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید نکتہ چینی کا نشانہ بنایا ہے۔
ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر نے رواں ہفتے ہی اسرائیلی فوج کے خلاف 2014 میں غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ جنگ میں جنگی جرائم کے الزامات کی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔اسرائیلی فوج اور حماس کے مزاحمت کاروں کے درمیان لڑائی میں سیکڑوں شہری مارے گئے تھے۔
اسرائیل نے حماس کو عام فلسطینیوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اسرائیل کا الزام تھا کہ حماس کے مزاحمت کار شہری علاقوں سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کرتے رہے تھے اورجب صہیونی فوج نے جوابی کارروائی کی تو شہریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے اسرائیل کے مؤقف کو یکسر مسترد کردیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے جنگجوؤں اور شہریوں کے درمیان فرق کے لیے مناسب حفاظتی احتیاطی تدابیراختیار نہیں کی تھیں۔
اسرائیلی وزارت دفاع کے ریسرچ ڈویژن میں شعبہ لینڈ سسٹمز کے سربراہ کرنل آصف شطزکین کا کہنا ہے کہ نئے مارٹر نظام سے آرمی کو حماس اور حزب اللہ جیسی دشمن تنظیموں کے خلاف لڑائی میں مدد ملے گی۔