نوشہرہ: وزیراعظم عمران خان نے نوشہرہ میں زیتون کی شجرکاری مہم کا آغاز کردیا ہے۔ پروگرام کے تحت ملک بھر میں موزوں مقامات پر زیتون کی شجر کاری کی جائے گی۔ زیتون کی شجرکاری دس بلین ٹری سونامی پروگرام کا حصہ ہے۔
زیتون کی شجرکاری کے آغاز کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وزیراعلیٰ کے پی محمود خان ، وزیر دفاع پرویز خٹک ، کے پی گورنر شاہ فرمان ،وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم اور دیگر بھی موجود تھے ۔
زیتون کی شجرکاری مہم کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو 12 موسم دیئے جس سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔ اگر زیتون کی کاشت میں کامیاب ہوگئے تو دنیا کو ایکسپورٹ کرسکتے ہیں۔ زیتون کے درخت کی عمر بہت لمبی ہوتی ہے اسپین اس وقت زیتون کا تیل سب سے زیادہ ایکسپورٹ کرتا ہے۔ان درختوں سے زیتون حاصل کرکے تیل کو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں کوئی اور چیز نہیں اگ سکتی وہاں زیتون کی کامیاب کاشت کی جاسکتی ہے۔ قبائلی علاقوںکے پہاڑوں میں زیتون کے سوا اور کوئی چیز اگ نہیں سکتی۔ خیبرپختونخوا،قبائلی علاقے اور سندھ کے کچھ علاقے زیتون کی کاشت کیلئے موزوں ہیں۔ پاکستان میں زیتون کی کاشت سے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں زیتون کی ایک بڑے علاقے میں شجرکاری کر رہے ہیں۔ پاکستانی قوم کو 10 بلین سونامی ٹری میں شرکت کرنی چاہئے۔پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے درخت لگارہے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت ماحولیاتی آلودگی کا بھی شدید مسئلہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل ملک کی سب سے زیادہ آبادی ہے۔ انہیں روزگار فراہم کرنا بھی ہمارے لئے چیلنج ہے۔ ہم زیتون کے علاقوں میں نوجوانوں کونوکریاں دے کر باروزگار بناسکتے ۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جہاں گندم کاشت ہوتی ہے وہاں ساتھ درخت بھی اگائے جائیں ۔ پاکستان کے شہروں میں جہاں درخت لگائے جائیں وہاں پھلدار درخت لگائیں ۔ پاکستان کے مختلف علاقوں کی زمینیں پھلوں کے حوالے سے مفید ہیں ۔ پاکستان میں مختلف پھلوں کے درخت اگائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں میاواکی جنگل لگانے کی اشد ضرورت ہے،یہاں آلودگی زیادہ ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں میاواکی جنگل لگائے گئے ہیں ۔میاواکی جنگل دوسرے درختوں کی نسبت زیادہ آکسیجن فراہم کرتا ہے۔ میاواکی جنگل کم وقت میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔جاپان نے میاواکی جنگل لگانے میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی ہے
وزیر اعظم عمران خان نے حکومت میں آتے ہی بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت دس بلین درخت لگانے کا ہدف بتایا ہے۔ دس بلین درختوں کا ہدف پانچ برس کے لیے ہے۔ پلان کے مطابق پہلے تین سال میں 3.2 بلین درخت لگائے جائیں گے۔
حکام کے مطابق رواں سال جون تک ایک بلین درخت لگا دیے جائیں گے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم کے مطابق اس وقت تک پاکستان 50 کروڑ سے زائد درخت لگا چکا ہے۔
واضح رہے کہ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں پاکستان میں ایسے چھ اضلاع کی نشاندہی بھی کی ہے، جہاں اگر شجرکاری نہ کی گئی تو وہ 2050 تک ریگستان بن جائیں گے۔