لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میں نیب سے ڈرنے والی نہیں ہوں۔ نیب کاکام کرپشن کوپکڑ نا ہے ترجمان بننا نہیں۔ ہائیکورٹ میں نیب کی درخواست مضحکہ خیزہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میں سیاستدان ہوں سیاست تو کروں گی۔ جب ناکام ہوگئے تو عدلیہ کا کندھا استعمال کر رہے ہیں۔ بیانات جانچنے کا اختیارنیب کوکیسے مل گیا؟ ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ میں بیانات دے رہی ہوں اس لیے ضمانت مسترد کی جائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کا مجھے باہر بھیجنے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ یہ ٹرے میں رکھ کر پاسپورٹ اور ٹکٹ دیں پھر بھی باہر نہیں جاؤں گی۔ تیسری بار بھی جیل جانے کے لیے تیار ہوں ۔مجھے گرفتار کیاگیا تو نوازشریف خود قیادت کریں گے۔حکومت کا مجھے باہربھیجنے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ عمران خان کوگھر بھیجنے تک بیرون ملک نہیں جاوَں گی ۔
مریم نواز نے کہا کہ نیب کوتکلیف ہے کہ میں آٹا اورچینی چورکو چورکیوں کہتی ہوں۔ کورونا ویکسین تو آگئی لیکن عمران خان کی ویکسین یہ کہ عوام ان کومستردکردیں۔ مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ کوئی بات نہیں کرےگی۔ اس حکومت کی آئینی اور نہ ہی قانونی حیثیت ہے۔ امید ہے لاہورہائیکورٹ درخواست کی سماعت نہیں کرے گی ۔
انہوں نے کہا کہ نیب نےلاہور ہائیکورٹ میں میری ضمانت کےخلاف درخواست دی ہے۔ دو مرتبہ جیل کاٹ چکی ہوں،میاں صاحب بھی 2 بار جیل گئے ۔ نیب کو ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو رونا شروع کردیا۔ مجھ پر نیب آفس کے باہر حملہ ہوا، پتھر کھائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ لوگوں کو نظر آ رہا ہے کہ ہاتھ پاؤں پھول رہے اور ٹانگیں کانپ رہی ہیں ۔ جاوید لطیف محب وطن پاکستانی ہیں۔ جاوید لطیف کی حب الوطنی میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کوتکلیف ہے کہ میں سیاست میں مداخلت کررہی ہوں۔ ایک سال ہوگیا ہے نیب نے مجھے نہیں بلایا۔ نیب آفس کے باہر کھڑی رہی انہوں نے دروازے نہیں کھولے ۔ نیب نے جب بھی بلایا میں گئی ،مجھ پر حملہ اور پتھراوَ کیاگیا۔مریم نواز کا مقابلہ کرنا ہے تو میدان میں آؤ۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں ووٹ چوری سے بڑا سکینڈل کیمرے لگانا ہے۔ کیمرے کس نے لگائے ،کس کی سرپرستی میں لگائے گئے ابھی سامنا کچھ نہیں آیا۔ آئین میں خفیہ ووٹ کا ذکر ہے خفیہ کیمرے کا نہیں ۔دھمکیاں کسی اور کو دینا ۔ خوف آپ کے دماغ میں ہوگا میرے دل میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میدان میں آکر مقابلہ کرو یہ نیب اور عدالت کے پیچھے کیوں چھپتے ہو۔عمران خان کو 22 کروڑ عوام پر مسلط کیا گیا ۔ کورونا تب آتا جب حکومت مشکل میں ہوتی ہے۔ نیب ڈسکہ سے بھاگ جاتا ہے ۔تھیلے اٹھا کر بھاگنے والوں کو نہیں پکڑتا۔