اسلام آباد: ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتا ہے اور پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا تو پاکستان دو قدم آگے بڑھے گا اور پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کیساتھ امن چاہتے ہیں اور پاکستان افغانستان میں امن کیلئے کنسلٹیشن کا کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان کو نہ صرف دنیا سے جوڑنا چاہتے ہیں بلکہ اور دنیا کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی قائم کرنا چاہتے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ چین کے ساتھ لانگ ٹرم تجارتی تعلقات قائم کیے گئے ہیں اور ترکی کے ساتھ بھی ٹریڈ فریم ورک طے کیا گیا جب کہ افغانستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں ہے تاہم ایران کے ساتھ بد قسمتی سی تجارت نہیں بڑھ رہی۔ ایران اور افغانستان کو علاقائی ترقی کے پروگرام میں شامل کرنے کے حق میں ہیں۔
وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کا تعلق بھارت کی اندرونی سیاست سے ہے۔ بھارت کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانا چاہتے ہیں تاہم بھارت نے دوستی قبول نہ کی تو یہ ہاتھ مکا بھی بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضے کی رقم ابھی طے نہیں ہوئی۔ آئی ایم ایف کا مشن چیف 26 اور ایشیاء پیسفک کا وفد 25 مارچ کو پاکستان پہنچ رہا ہے۔