کابل: افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں اغوا ہونے والے شخص نے اغوا کاروں کے نماز ادا کرنے کے وقت ان کی بندوق چرالی اور فائرنگ کرکے 7 طالبان کو ہلاک اور 18 کو زخمی کرکے خود کو ڈرامائی طور پر رہا کرا لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مشرقی صوبے پکتیکا کے ڈپٹی سیکیورٹی چیف عبدالروف مسعود نے بتایا کہ اول خان اور مقامی پولیس افسر کو بدھ کے روز اغوا کیا گیا تھا۔ پکتیکا پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع ہے جہاں طالبان کا قبضہ ہے۔ پولیس افسر کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 36 سالہ اول خان کو ضلع گومل میں طالبان کے کمپانڈ لے جایا گیا، جہاں اسے کئی گھنٹے رکھا گیا۔ عبدالروف مسعود کا کہنا تھا کہ ظہر کی نماز کے دوران ہتھکڑیوں میں جکڑے اول خان نے اغوا کاروں میں سے ایک کی بندوق چرائی اور فائرنگ کر دی۔
صوبائی گورنر کے ترجمان محمد رحمان ایاز نے بتایا کہ اول خان کی فائرنگ سے 7 طالبان ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔ محمد رحمان ایاز کا کہنا تھا کہ طالبان کی چنگل سے آزاد ہونے کے بعد اول خان اغوا کاروں کے پِک اپ ٹرک میں فرار ہوگیا۔ ان کے بھائی اور مقامی پولیس کمانڈر نے انتظامیہ سے واقعے کی تفصیلات شیئر کیں۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دو افراد کو اغوا کرنے اور دہشت گردوں پر ان میں سے ایک شخص کی فائرنگ سے 3 جنگجوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔