لندن: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آف شور کمپنیاں رجسٹرڈ کرنے والی وسطی امریکی ملک پاناما کی قانونی فرم موساک فونسیکا نے اپنے آپریشنز بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
موساک فونسیکا نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں تمام پبلک آپریشنز کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔ پاناما لیکس سامنے آنے کے بعد کمپنی کیخلاف حکومتی کارروائیوں، میڈیا مہم اور معاشی نتائج سے اسے ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: سفارتکاروں کو ہراساں کیے جانے کا معاملہ، نئی دلی سے ہائی کمشنر مشاورت کیلئے طلب
موساک فونسیکا نے بتایا کہ خفیہ اثاثوں کی چھان بین سے متعلق اعلیٰ حکام، سرکاری و نجی تنظیموں کی درخواستیں نمٹانے کیلیے کمپنی کا چھوٹا گروپ کام جاری رکھے گا۔
پاناما اسکینڈل کے بعد موساک فونسیکا نے گزشتہ سال اگست میں بیرون ملک زیادہ تر دفاتر بند کر دیے تھے تاہم اب کاروبار مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کاغذات میں جعلی تاریخ پیدائش درج کرنے پر چیف جسٹس برطرف
یاد رہے اپریل 2016 میں پاناما لیکس دستاویزات سامنے آئی تھیں جس میں نواز شریف کے اہل خانہ سمیت مختلف ممالک کے سیکڑوں اعلیٰ حکام اور سیاست دانوں کے بیرون ملک خفیہ اثاثوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔ پاناما کی قانونی کمپنی موساک فونسیکا دنیا بھر کی شخصیات کو اپنے اثاثے چھپانے اور ٹیکس چوری کے لیے آف شور کمپنیوں کی سہولت فراہم کرتی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں