اسلام آباد:جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔توہین عدالت کیس میں عدالت نے وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ طلال چودھری نے چارج شیٹ پر دستخط کرتے ہوئے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا ہم نے ایک نئی درخواست دائر کی ہے نئی درخواست پر فیصلہ آنے تک فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی کیونکہ فرد جرم عائد ہونا ایک داغ ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے آج کی تاریخ فرد جرم عائد کرنے کیلئے مقرر کی ہے ہم آپ کو بعد میں سن لیں گے پہلے فرد جرم عائد کریں گے۔
اس سے قبل طلال چوہدری نے سپریم کورٹ میں نئی درخواست جمع کرائی تھی۔ درخواست میں نواز شریف اور سعد رفیق کے توہین عدالت مقدمات کا تفصیلی فیصلہ جاری ہونے تک سماعت روکے جانے کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے ان کی درخواست بھی مسترد کر دی۔
بعد ازاں طلال چودھری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 27مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: کاغذات میں جعلی تاریخ پیدائش درج کرنے پر چیف جسٹس برطرف
یاد رہے یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ایون فیلڈ ریفرنس کیس،شریف خاندان کیخلاف کیس کی سماعت آج ہوگی
طلال چودھری نے جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔ وہ اس سے قبل بھی پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں