اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام پر بوجھ بننے والے ادارے بیچنا ہوں گے ۔ اگلےڈیڑھ ماہ میں اہم فیصلےکریں گے اور تمام ادارے بیچ دیں گے۔
قوم سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں جھانک کر رونا بے سود ہے ۔ بہت جلد وہ مقام آئےگا جس کاخواب قائداعظم نے دیکھا تھا ۔ شرح سودمیں کمی سے سرمایہ کاری کوفروغ ملےگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی38فیصد سےکم ہو کر12فیصد پرآگئی۔ شرح سود 22 فیصدسے کم ہو کر 20 فیصدتک آگئی ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔ معیشت سے بہتری کا سفر اشرافیہ سے قربانی کا تقاضاکرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹ سے بچانے کا کریڈٹ پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادیوں کو جاتا ہے ۔ ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ نواز شریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں ڈیفالٹ سے بچے۔ 2022میں اقتدارملا تو معاشی حالت بہت خراب تھی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی100فیصد ڈیجیٹائزیشن ایک غیرملکی کمپنی کےحوالےکردی ۔ رواں سال محصولات میں30فیصداضافہ ہوا۔ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہوگا۔ آرمی چیف نے سرمایہ کاروں کوانویسٹمنٹ کے لیے راغب کیا۔ ایف بی آرنے نالائق لوگوں کو ایک طرف کردیا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا۔آئندہ5سال کے ایجنڈےکاآغازکرچکےہیں۔ سیاسی عدم استحکام آپ کی دھرتی کا سب سے بڑا دشمن ہے۔