راولپنڈی : سابق وزیر داخلہ اور عمران خان کے قریبی ساتھی شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دکھ ہے بانی پی ٹی آئی نے مجھ سے تعلق نہیں نبھایا۔شہباز شریف سے نواز شریف کم کرپٹ ہے۔نواز شریف کے خلاف 2014ء میں لندن پلان بنا تھا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا میرے خلاف جتنی بھی شہادتیں ہیں وہ پی ٹی آئی کی ہیں ۔ بانی پی ٹی آئی کی حد تک میرا سافٹ کارنر تھا، ہے اور رہے گا لیکن میرے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا۔پی ٹی آئی اورحکومت کے مذاکرات کامیاب ہوتےنہیں دیکھ رہا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے تو یہ مذاکرات کر نہیں رہےتھے اب جو شرائط ہیں وہ نہیں مانیں گے۔ عید کے بعد 2 مہینے بہت حساس ہیں، اگست تک آرپار ہوتا دیکھ رہاہوں، کچھ نیا بھی ہو سکتا ہے، نواز شریف گڈبک میں نہیں،، نوازشریف پھر بھی شہباز سے بہتر ہے جو کم کرپٹ ہے، شہباز تو صرف دستخط کے لیے ہے ، جس کی کوئی عزت نہیں۔
مستقبل کے حوالے سے سوال پر کہا کہ مستقبل سے متعلق بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا تو پھر بتا سکتا ہوں، ابھی میں اڈیالہ نہیں گیا کیونکہ پی ٹی آئی کی نئی ٹیم سے کوئی تعلق ہی نہیں، میں اڈیالہ جاکرنئی مصیبت کو جنم نہیں دینا چاہتا۔
شیخ رشید نے بتایا کہ میں کھڑا رہا اور 40 دن کیا اگر 40 سال بھی کھڑارہنا پڑتا تو رہ جاتا، آپ حیران ہوں گے میرے خلاف جتنی بھی شہادتیں ہیں وہ پی ٹی آئی کی ہیں لیکن میرا ضمیر مطمئن اور دل کو سکون ہے، کھڑارہا اور لوگ مجھےعزت دے رہے ہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ دکھ ہے بانی پی ٹی آئی کو مجھ سے تعلق نبھانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی کی حد تک میرا سافٹ کارنر تھا، ہے اور رہے گا لیکن میرے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری صحت خراب ہوگئی تھی ورنہ چلہ لمبا ہوجاتا ، چاہتا تو اسی گاڑی میں واپس آجاتا جس میں گیا تھا لیکن میں نے کوئی تحریردی نہ ویڈیوبنوائی۔
عون چوہدری کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریرمیں بشریٰ بی بی سے متعلق عون چوہدری کی باتیں غیراخلاقی تھیں، انسان کوسچ کےساتھ کھڑا ہونا چاہیے، ایسی بات کیسےکرتا جو دیکھی ہی نہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی میں کوئی قلفی والا اور ریڑھی والا پکڑکر پولیس نے گنتی پوری کی اصل لوگ تو باہر ہیں، زلفی بخاری سمیت کئی لوگ ہیں جو پہلے ہی ملک سے بھاگ گئے۔
نواز شریف شریف سے متعلق سوال پر سابق وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف گڈبک میں نہیں اس لیے وزارت عظمیٰ پر نہیں آنے دیا جائےگا،وہ جس طرح انگوٹھا لگا کر آیا ہے وہ تو خواہش بھی نہیں کرسکتا ہے۔
لندن پلان پر سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ منصوبے بنتے رہتے ہیں اوریقیناً 2014میں لندن پلان بنا تھا، اس میں شک نہیں، طاہرالقادری لندن آئے اور بانی پی ٹی آئی سےملےتھے، مجھے لندن پلان کا پتہ تھا اور پھر جب پی ٹی آئی حکومت جارہی تھی اسکا بھی پتہ تھا کیونکہ ایم کیوایم والے بھائی ہیں انہوں نےمجھےپہلےہی بتا دیا تھا ہماری حکومت جارہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سرکاری گھر چھوڑا تو بانی پی ٹی آئی ناراض ہوئے کہ اس سے حکومت جانےکی بات ہورہی ہے، میں نے بانی پی ٹی آئی کو کہا ہم جا رہے ہیں تو انہوں نے کہا نہیں میرےمعاملات ٹھیک ہوگئےہیں، جس پر میں نے بانی پی ٹی آئی کو بتایا ایم کیوایم والے کہہ رہے ہیں کہ انہیں اشارہ مل گیاہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ کچھ شک نہیں پی ٹی آئی حکومت گرانے میں قمر باجوہ ملوث تھے میں ایک گھر میں جا رہا تھا تو وہاں سے چودھری سالک اور محسن نقوی کونکلتےدیکھاتوسمجھ گیا، مجھ سمیت پاکستان میں کوئی شخص گیٹ نمبر4 کے بغیر سیاست میں نہیں آیا۔
190ملین پاؤنڈ کیس کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 190ملین پاؤنڈ والے معاملے کی منظوری میں شامل نہیں تھا، 4 بار بلایا گیا نہیں گیا،شہزاداکبرکی جب کوئی چیز ہوتی تھی میں اس میٹنگ میں جاتاہی نہیں تھا، میری شہزاداکبرسےسلام دعاہی نہیں تھی توپھر بندےکواپنی عزت پیاری ہوتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم سیاست کرتے ہیں اور زلفی بخاری جیسے بعض لوگ شاطر ہیں جوتعلقات بناتے ہیں، ان تمام وجوہات کے باوجود اپنی اتھارٹی کو چیلنج نہیں کرنے دیا، اتنا بھولا نہیں ہوں۔ میرےچلے کےبعد لوگوں نے فون کرنا بھی چھوڑدیاتھا، جس لال حویلی میں روزانہ 2 چار سو بندہ آتا تھا وہاں اب 20 لوگ آتے ہیں۔