سمندری طوفان بپرجوائے کسی بھی وقت کیٹی بندر سے ٹکرائے گا، کراچی کو کوئی خطرہ نہیں 

سمندری طوفان بپرجوائے کسی بھی وقت کیٹی بندر سے ٹکرائے گا، کراچی کو کوئی خطرہ نہیں 
سورس: File

اسلام آباد: بحیرہ عرب سے اٹھنے والے انتہائی شدید سمندری طوفان بپر جوائے کی ساحلی علاقے کی طرف بڑھنے کی رفتار میں 6 سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ کمی آئی ہے تاہم اس کا پھیلاؤ اور شدت کی نوعیت برقرار ہے ۔ کیٹگری 3 کا طوفان کسی بھی وقت سندھ کے جنوب مشرقی ساحلی علاقہ کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔ کراچی کو طوفان سے براہ راست خطرہ نہیں رہا تاہم تند و تیز ہوائوں اور شدید بارشوں کی صورت میں کراچی کے علاوہ ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور ملیر سمیت ملحقہ علاقوں میں طوفان کے اثرات رونما ہوں گے ۔ طوفان کے خطرے سے دوچار علاقوں سے تقریباً 82 ہزار لوگوں کا انخلا کر لیا گیا ہے جنہیں محفوظ مقامات پر سکولوں اور پختہ عمارتوں میں قائم 63 کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے۔ تمام متعلقہ فوجی اور سول ادارے الرٹ اور صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ عوام کو کسی بھی قسم کی افراتفری سے اجتناب برتتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ سینیٹر شیری رحمان اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے سمندری طوفان بپر جوائے کی صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں جمعرات کو منعقدہ جائزہ اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں میڈیا کو بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ طوفان کی رفتار میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے اس کے لینڈ فال اور ٹکرائو کا معینہ وقت تبدیل ہوا ہے، اسی طرح طوفان کی سمت میں بھی کچھ تبدیلی آئی ہے تاہم طوفان سے منسلک خطرات بدستور برقرار ہیں اور اس کے مطابق تمام اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بپر جوائے کی نوعیت کیٹگری 3 کے انتہائی شدید طوفان کی ہے جس کی سطح پر ہوائوں کی رفتار 120 سے 140 کلومیٹر ہے جبکہ اس کے مرکز میں 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ طوفان ٹھٹھہ سے 235 کلومیٹر، کراچی سے 230 کلومیٹر اور کیٹی بندر سے 155 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے اور یہ جس راستے کی پیشگوئی کی گئی تھی اسی کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور یہ (آج) جمعرات کی رات کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیانی ساحلی علاقے سے ٹکرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سمندری طوفان کی وجہ سے کراچی کے علاوہ ٹھٹھہ، بدین، سجاول، تھرپارکر اور ملیر کے علاقے متاثر ہونے کا امکان ہے جہاں تیز اور تند ہوائوں کے ساتھ شدید بارش کا امکان ہے، طوفان کے باعث سمندری لہریں 30 فٹ سے زائد بلند ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طوفان کے زیر اثر علاقوں بالخصوص ٹھٹھہ، بدین، سجاول، عمرکوٹ اور تھرپارکر میں تند و تیز ہوائوں اور آندھی چلنے کے علاوہ 300 ملی میٹر بارش کا امکان ہے جبکہ کراچی، حیدرآباد، دادو، ٹندو الہ یار، ٹنڈو محمد خان، بے نظیر آباد، سانگھڑ، لسبیلہ اور حب میں 100 ملی میٹر بارشیں متوقع ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ متاثرہ علاقوں سے تقریباً 82 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، اس مقصد کیلئے 169 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 63 کیمپس فعال جبکہ 106 سٹینڈ بائی ہیں جو مزید انخلاء کی صورت میں متاثرین کیلئے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے طوفان کے پیش نظر ممکنہ صورتحال کیلئے مکمل تیاری کر رکھی ہے، ان کوششوں میں ملٹری اور سول ادارے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، اس وقت فیلڈ میں آرمی کے 1400 اہلکار، رینجرز کی 16 کمپنیاں، نیوی کے 303 اہلکار اور کوسٹ گارڈ کی 2 بٹالین مصروف عمل ہیں جبکہ بوقت ضرورت ایئرفورس کی خدمات بھی لی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متاثرین کو شیلٹر، خوراک، صاف پانی اور طبی سہولیات کی فراہمی کا انتظام کیا گیا ہے، 87 میڈیکل یونٹس فیلڈ میں موجود ہیں، اسی طرح متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال رکھنے کیلئے بھی اقدامات کئے گئے ہیں، طوفان سے 90 کے قریب فیڈرز متاثر ہو سکتے ہیں، اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب اور سکھر سے ٹیکنیکل ٹیمیں طلب کر لی گئی ہیں، متاثرہ علاقوں میں مواصلاتی رابطوں کو بحال رکھنے کیلئے بھی متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ فلائٹ آپریشنز کے بارے میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پروازوں کیلئے ہوا کے دبائو اور رفتار کی حد متعین کر دی گئی ہے، اس ضمن میں کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر اور موہنجودڑو کے ہوائی اڈوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے طیاروں کی پروازیں معطل ہیں جبکہ کمرشل فلائٹس کے بارے میں بھی ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔ اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ طوفان کی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے، اس سلسلہ میں این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ رابطہ اجلاس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی تناظر میں صورتحال پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان کے پیش نظر متاثرہ علاقوں میں ضروری سامان اور آلات کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کے انخلاء اور محفوظ مقامات پر ان کی منتقلی کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

مصنف کے بارے میں