دنیا میں ڈالر کی بادشاہی ختم، افریقی ممالک نے بھی ڈالر کو ترک کر دیا

دنیا میں ڈالر کی بادشاہی ختم، افریقی ممالک نے بھی ڈالر کو ترک کر دیا
سورس: File

کینیا: کینیا کے صدر ولیم روتو نے افریقی ممالک پر زور دیا کہ وہ  افریقی  ممالک کے درمیان تجارت کے لیے امریکی ڈالر کے استعمال  پر اپنا انحصار کم کر کے مقامی کرنسی کو فروغ دیں۔ 

ذرائع کے مطابق جبوتی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران روتو نے جبوتی اور کینیا کے درمیان تجارتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر پر انحصار ترک کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے  کہا کہ" ہم امریکی ڈالر کے خلاف نہیں ہیں، ہم صرف زیادہ آزادانہ تجارت کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں جب ہم امریکہ سے کچھ خریدیں تو امریکی ڈالر میں ادائیگی کریں گے لیکن ہم جبوتی سے ہو نے والی  خرید اری میں مقامی کرنسی استعمال کریں"۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر روتو نے اس بات پر زور دیا کہ افریقی ایکسپورٹ امپورٹ بینک نے ایک ایسا طریقہ کار فراہم کیا ہے جو اس براعظم کے اندر تاجروں کو اپنی متعلقہ مقامی کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے تجارت کرنے کے قابل بناتا ہے۔

دوسری جانب  مصر کے سپلائی کے وزیر علی موسلحی نے   گزشتہ روز روئٹرز سے بات کرتے ہوئے برکس ممالک  ہندوستان، چین اور روس سے اپنی درآمدات کی ادائیگی کے لیے مقامی کرنسیوں کا استعمال کرنے کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ 

اس سے قبل روس اور فرانس سمیت کئی متعدد ممالک نے بھی ڈالر پر اپنا انحصار کم کر نے کا اعلان کیا۔ ڈالر پر انحصار کم کرنے والے ممالک میں  تاجکستان، کیوبا، لکسمبرگ ،سوڈان ، جنوبی کوریا اور انڈونیشیا  جیسے  ممالک شامل ہیں ۔  اس کے علاوہ سری لنکا اور ماریشس نےبھی  بین الاقوامی تجارت کے لیے مقامی کرنسی کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ 

واضح رہے کہ  عالمی جنوب کے اس بلاک پر  پچھلے  کچھ  سالوں سے چین کا غلبہ رہا  اس لیے یہ ممالک  تجارتی معاملات میں  ڈالر سے چینی کرنسی  یا مقامی کرنسی  کی   طرف منتقل ہو رہے ہیں۔

 یاد رہے کہ پاکستان نے بھی روسی تیل کی ادائیگی کے بعد  پہلی دفعہ  چینی کرنسی میں تجارتی عمل   شر وع کر دیا ہے ۔ 

مصنف کے بارے میں