ممبئی ، بھارت میں انتہا پسندہندوؤں نے بزرگ مسلمان شہری کی داڑھی کاٹ ڈالی زبردستی جے شری رام کے نعرے لگوائے ، ویڈیو وائرل ہوگئی ۔
تفیصلات کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے غازی آباد میں پیش آیا ۔ جس میں ملزمان نے بزرگ شہری عبدالصمد سیفی کی داڑھی کاٹی اور ان سے زبردستی 'جے شری رام' کے نعرے لگوائے ۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق متاثرہ شخص کی جانب سے تحریری بیان پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دہلی سے ملحقہ تھانہ لونی بارڈر کے سی ای او نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'مذکورہ وائرل ویڈیو کے سلسلے میں متاثرہ شخص کی شکایت پر پہلے ہی مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ مرکزی ملزم فی الحال جیل میں نظربند ہے اور دوسرے ملزمان کو گرفتار کر کے کیس میں مزید کارروائی کی جائے گی۔'
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند نوجوان تھپڑوں اور ڈنڈوں سے اس شخص پر تشدد کر رہے ہیں جو ان کے آگے ہاتھ جوڑتے نظر آتے ہیں جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ کٹی ہوئی داڑھی میں اپنی روداد بیان کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں عبدالصمد بتاتے ہیں کہ وہ رکشہ میں لونی بارڈر سے بیہٹا جا رہے تھے، آگے چل کر اس میں دو اور نوجوان سوار ہو گئے۔ انھوں نے ان کے ہی رومال سے ان کا منھ ڈھک دیا اور انھیں دور جنگل میں لیجا کر ایک کمرے میں بند کر دیا جہاں انھیں بہت مارا پیٹا گیا۔
ان کے مطابق ’ملزمان نے ان سے زبردستی 'جے شری رام' کے نعرے لگوائے اور جب وہ اللہ اللہ کہتے تو ملزمان نے پستول ان کی کنپٹی پر رکھ کر کہا کہ ’آج تجھے نہیں چھوڑیں گے۔‘
عبدالصمد کا کہنا تھا کہ ملزمان نے ان سے کہا کہ ’ہم پہلے بھی بہت مسلمانوں کو مار چکے ہیں اور آج تجھے بھی زندہ نہیں چھوڑیں گے۔‘
عبدالصمد کے مطابق تین بجے سے شام سات بجے تک وہ ان پر تشدد کرتے رہے۔
ویڈیو میں وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ ’جب میں اللہ اللہ کرتا تو وہ کہتے تو منتر پڑھ رہا ہے اور زبردستی مجھ سے ’جے شری رام‘ اور ’رام رام‘ کے نعرے لگواتے۔‘
عبدالصمد مزید بتاتے ہیں کہ ملزمان انھیں دکھاتے رہے کہ ’ہم مسلمانوں کے ساتھ ایسا کریں گے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ وہ پانچ آدمی تھے جنھوں نے ’میری اتنی لمبی داڑھی تھی جو قینچی سے کاٹ دی اور مجھے بہت مارا‘ یہ کہتے ہوئے وہ دھاڑیں مار مار کر رونے لگتے ہیں۔