چترال: دریا کے تیز بہاؤ کی وجہ سے سڑک پانی میں بہنے کے باعث پچھلے چار روز سے اپر اور لوئر چترال کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔
ذرائع کے مطابق دریا میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے چترال کے علاقے ریشین میں مرکزی شاہراہ کو دریا برد ہوئے 4 دن گزر گئے، انتظامیہ متبادل راستے کھولنے کی کوششیں کر رہی ہے لیکن تاحال ٹریفک کے لیے متبادل راستہ نہیں کھولا جا سکا۔
لوئر اور اپر چترال کا زمینی راستہ منقطع ہونے سے سیاحوں کی بڑی تعداد بھی اپر چترال میں پھنس گئی ہے، مقامی افراد کے ساتھ سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
متبادل راستے کی تعمیر کا کام جاری ہے تاہم جس مقام سے سڑک بہہ گئی ہے، وہاں گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اپر چترال کے دور دراز علاقوں میں خوردنی اشیا کی بھی کمی کا سامنا ہے۔
چترال پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شہری مشکل میں پڑ گئے
اپر چترال کے لوگوں کا زیادہ تر انحصار لوئر چترال پر ہوتا ہے، وہاں کے چھوٹے دکان دار چترال بازار سے اشیائے خورد و نوش اور دیگر ضرورت کی اشیا لے جاتے ہیں، اور مقامی لوگ بھی مزدوری کے لیے لوئر چترال آتے ہیں، تاہم مرکزی شاہراہ کی بندش اور آمد و رفت متاثر ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بہت مشکلات درپیش ہیں۔
چترال میں ریشین کے مقام پر شاہراہ بہنے کے بعد متبادل راستہ بنایا جا رہا ہے
انتظامیہ کے مطابق این ایچ اے کی ٹیمیں متبادل سڑک تعمیر کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، یہ کام آخری مراحل میں ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلد سڑک مکمل کر کے ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔
چترال سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی ہدایت الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے اپر چترال کا لوئر چترال سے رابطہ منقطع ہے، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو چاہیے کہ سڑک جلد بحال کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی فوری مدد کرے۔
ممبر صوبائی اسمبلی کے مطابق دریا کے کٹاؤ سے ریشین میں 8 گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جب کہ 6 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔