نیویارک: چین کی وزارت تجارت نے کہا کہ دچین امریکہ دوطرفہ سرمایہ کاری سے امریکہ کی جی ڈی پی میں دو کھرب سولہ ارب امریکی ڈالرز کا اضافہ ہوا اور امریکہ میں روزگار کے چھبیس لاکھ مواقع فراہم کئے گئے۔
چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین امریکہ اعلی سطحی اقتصادی و تجارتی ڈائیلاگ نیو یارک میں منعقد ہوا۔ اس ڈائیلاگ کا اہتمام چین کے بین الاقوامی اقتصادی تبادلوں کے مرکز اور امریکہ کی ایشین سوسائٹی نے کیا ہے ۔چین امریکہ اقتصادی تعاون کا سو روزہ منصوبہ اور دی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ اس ڈائیلاگ میں گفتگو کا اہم موضوع ہے ۔
امریکہ کی ایشین سوسائٹی کے نائب چیف ایگزیکٹو ٹام ناگورسکی نے کہا کہ امریکی صنعتی طبقہ دی بیلٹ اینڈ روڈ میں حصہ لینے کے طریقہ کار میں بڑی دلچسپی لیتا ہے۔امریکہ میں چین کے سفیر چھوئی تھیان کھائی نے کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو میں امریکہ کی شمولیت کا خیرمقدم کیا جاتا ہے کیونکہ یہ انیشیٹو ساری دنیا کے لیے کھلا ہے ۔
نیویارک کے سابق میئر مائیکل بلوم برگ نے کہا کہ چین امریکہ اقتصادی تعاون کے سو روزہ منصوبہ کے ابتدائی ثمرات سے چین امریکہ تجارت کو مضبوط بنایا جائے گا اور اس سے امریکی صنعتی و تجارتی اداروں کو لاگت میں کمی کے لیے بھی مدد ملے گی۔
چین کی وزارت تجارت کے ایک اعلی اہلکار لین فونگ نے کہا کہ دو ہزار پندرہ میں چین کے لیے امریکہ کی برآمدات اور چین امریکہ دوطرفہ سرمایہ کاری سے امریکہ کی جی ڈی پی میں دو کھرب سولہ ارب امریکی ڈالرز کا اضافہ ہوا اور امریکہ میں روزگار کے 26 لاکھ مواقع فراہم کئے گئے۔