ابوظہبی: یواے ای اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت روپے اور درہم میں کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے اور معاہدے پر دستخط بھی کردیے گئے ہیں۔ معاہدے سے امریکی ڈالر کو دھچکا لگے گا۔
متحدہ عرب امارات اور بھارت نے باضابطہ طور پر مفاہمت کی تین اہم یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے ہیں ۔ جن کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری کے تحت تعاون کو گہرا کرنا اور تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
ابوظہبی کے الوطن پیلس میں ہونے والی دستخط کی تقریب میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور یواے ای کے سرکاری دورے پر آئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی موجود تھے۔
مقامی کرنسیوں میں تجارت کو فروغ دینے والے پہلے مفاہمت نامے پر دستخط متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے گورنر خالد محمد بالاما اور ان کے بھارتی ہم منصب شکتی کانتا داس نے کیے۔ اس معاہدے سے تجارتی تعلقات کو تقویت ملے گی، لین دین کے اخراجات کم ہوں گے، اور اقتصادی استحکام میں اضافہ ہوگا۔
تیز ادائیگی کا نظام
کرنسی کے تبادلے کے علاوہ دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں نے ایک اور مفاہمت نامے پر بھی اتفاق کیا جس میں تیزی سے ادائیگی کے نظام، کارڈ نیٹ ورکس، اور پیغام رسانی کے نظام میں تعاون پر توجہ دی جائے گی۔
بالاما اور داس نے ہی اس معاہدے پر بھی دستخط کیے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی لین دین کی حفاظت، کارکردگی اور رفتار کو جدید بنانا اور بڑھانا تھا۔
تعلیم کا شعبہ
آخر میں، ابوظہبی میں محکمہ تعلیم اور علم، بھارت کی وزارت تعلیم، اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی - دہلی (IIT-Delhi) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے جو تعلیمی تعاون میں ایک قدم آگے بڑھاتا ہے۔
اس معاہدے میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دہلی - ابوظہبی کا قیام شامل ہے جو انسانی سرمائے کی پرورش اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کی علامت ہے۔ معاہدے پر دستخط تعلیم کی وزیر مملکت سارہ عواد عیسیٰ مسلم اور فیڈرل اتھارٹی فار ارلی ایجوکیشن کی چیئرپرسن، متحدہ عرب امارات میں ہندوستان کے سفیر سنجے سدھیر اور آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر رنگن بنرجی نے کیے۔