بھارت نے پاکستان کو' دوست پڑوسی' قرار دے دیا

بھارت نے پاکستان کو' دوست پڑوسی' قرار دے دیا
سورس: File

نئی دہلی: بھارتی عہدیداروں نے کہا کہ تبدیلی کے لیے ہی لیکن  پاکستان ایک "دوستانہ پڑوسی" کے طور پر کام کر رہا ہے۔  ماضی کے برعکس جب پڑوسی ملک ستلج کے سلیمان ہیڈ ورکس پر اپنے دروازے بند کر دیتا تھا تو ہندوستانی  پنجاب میں تباہی کا سامنا کرنا پڑتا تھا، اس بار اس کے بالکل برعکس ہوا ، پڑوسی ملک نے بہتے ہوئے دریا کے پانی کو اپنی حدود میں آنے کی اجازت دے کر بھارت کو بڑی تباہی سے بچا لیاہے۔

ریاستی محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت میں اس  تباہی کو کنٹرول کرنے میں مدد کی ہے اگر پاکستان اپنے دروازے بند رکھتا تو  آج بھارت  کو انتہائی  تباہی کا سامنا کرنا پڑتا۔ 


فاضلکا کے ڈپٹی کمشنر سینو دوگل نے کہا کہ دریا کے ساتھ ، جو سرسا ، سیسوان ، سانگرا ، بدھکی اور سوان ندیوں سے آنے والے پانی سے بھرا ہوا ہے وہ پچھلے پانچ دنوں سے مالوا کے بیشتر اضلاع میں تباہی مچا رہا ہے  لیکن  اگر پاکستان نے فازیلکا کے قریب اپنے دروازے بند کردیئے ہوتے تو صورتحال اور بھی خراب ہوتی.

چیف انجینئر ، ڈرینج ، پنجاب کے ایچ ایس مہندیریٹا نےخبر ایجنسی کو بتایا کہ دروازوں کے کھلے ہونے کی وجہ سے  جنوبی مالوا میں سب سے بڑا نقصان ٹل گیا ہے. جبکہ راوی بھی پاکستان میں بغیر کسی رکاوٹ کےاپنی اونچی سطح پر بہہ رہا ہے۔ یہ پٹھانکوٹ اور آس پاس کے دیگر شہروں اور دیہاتوں کو سیلاب کی تباہی سے بچانے کی سب سے بڑی وجہ ہے.


جبکہ پٹیالہ میں گھگر کی پانی کی سطح کم ہوتی جارہی ہے، اب پانی سردول گڑھ کی طرف بڑھ رہا ہے جہاں 15,040 کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا اور سول اور پولیس انتظامیہ کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کے لیے چوکس ہے۔

مصنف کے بارے میں