طالبان نے افغان انٹیلی جنس حکام سے 3 ارب روپے مالیت کی کرنسی قبضے میں لے لی

12:44 PM, 15 Jul, 2021

کابل: طالبان نے افغان انٹیلی جنس آفیشلز سے لگ بھگ 3  ارب روپے مالیت کی پاکستانی کرنسی قبضے میں لے لی ہے۔

کرنسی سپن بولدک چمن بارڈر کراسنگ پر کنٹرول کےبعد قبضے میں لی گئی۔ مبینہ طور پر یہ کرنسی پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال ہونا تھی۔ خیال رہے کہ طالبان کا قندھار کے سپن بولدک ضلع پر بھی قبضہ ہوچکا ہے۔

غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد افغان طالبان نے جہاں دیگر علاقوں پر قبضے کیلئے پیش قدمی شروع کر رکھی ہے وہیں پاکستان سے ملحقہ پاک افغان چمن بارڈکے قریب سپین بولدک پر بھی مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

پاکستان نے سکیورٹی خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے پاک افغان سرحد چمن باڈر کو مکمل طورپر بند کر دیا ہے۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستانی سرحد سے متصل افغان ضلع اسپن بولدک پر قبضے کے لیے حملہ کیا گیا، پاکستان اور افغانستان کے مابین مرکزی گزرگاہ کاکنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

دوسری طرف لیویز حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھی باب دوستی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے جس کے باعث تجارت بھی معطل ہے، باب دوستی پر اضافی سکیورٹی تعینات کرکے پاک افغان بارڈر پر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، باب دوستی گیٹ سے آمدورفت اور تجارت بحالی کیلئے طالبان کی مقامی قیادت سے رابطے میں ہیں۔

افغانستان سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان نے اپنا پرچم لہرا دیا ہے، ویڈیو میں مسلح افراد دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویش منڈی کا علاقہ ہے۔ اطلاعات ہیں کہ افغان طالبان کی جانب سے یہ کارروائی رات گئے کی گئی۔

دوسری جانب وزیرخارجہ نے افغان قیادت پر زور دیا کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے تناظر میں باہمی مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا جلد سیاسی حل نکالیں تاکہ افغانستان میں مستقل اور دیرپا قیام امن کی راہ ہموار ہو سکے۔

انہوں نے کہا ہے کہ افغان قیادت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مل بیٹھ کر افغان تنازعہ کا حتمی، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حل تلاش کریں۔پاکستان خطے کی اقتصادی ترقی، امن اور روابط کے فروغ کیلئے پرامن اور مستحکم افغانستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ الزام تراشی کسی فریق یا خطے کے میں مفاد میں نہیں، پاکستان خطے کی اقتصادی ترقی، امن اور روابط کے فروغ کیلئے پرامن اور مستحکم افغانستان کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

مزیدخبریں