پشاور: الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنے انتخابی نشان سے محروم کیے جانے کے بعد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے مضبوط سوشل میڈیا نیٹ ورک کا فائدہ اٹھانے کے علاوہ اپنے حامیوں سے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کر لیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے 8 فروری کے انتخابات کے لیے پارٹی کے امیدواروں کو ان کے انتخابی نشانات کے ساتھ نمایاں کرنے والا آن لائن پورٹل متعارف کرا دیا۔ مزید براں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ڈور ٹو ڈور مہم کا استعمال کرتے ہوئے عوام کو پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں اور ان کو الاٹ کیے گئے نشانات کے بارے میں آگاہ کیا جائےگا تاکہ کسی بھی الجھن کو دور کیا جا سکے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سےایک بیان میں کہا گیا کہ امیدواروں اور ان کے نشانات کی تلاش کے لیے ایک پورٹل بنایا گیا ہے۔ نیچے دی گئی ویڈیو دیکھیں جس میں 'NA-1' کی تلاش اور امیدوار کے نام اور نشان کے ساتھ نتائج دکھائی دے رہے ہیں۔ ہم لائیو جانے سے پہلے ہر امیدوار کے ڈیٹا کا انتظار کر رہے ہیں! تحریک انصاف کی جانب سے ہیش ٹیگ '#ChallengeAccepted،' کا بھی استعمال کیا گیا۔
PTI Social Media Team has created a portal to search for candidate name & symbol. See video below showing a search for “NA1” & the results with candidate name & symbol. We are just waiting for data for each candidate before we go LIVE! #ChallengeAccepted #PrimeMinisterImranKhan pic.twitter.com/BhI4bOfIfJ
— PTI (@PTIofficial) January 14, 2024
پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا کہ پورٹل دو دنوں میں مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے دو الگ الگ پورٹل ہوں گے۔ ہم ان پورٹلز کے لنکس کو سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعے شیئر کریں گے اور ہمارے ووٹرز اپنے حلقوں کے لیے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کی شناخت کر سکیں گے۔
رؤف حسن نے کہا کہ ووٹرز کو پورٹل میں صرف ایک حلقے کا نمبر درج کرنے کی ضرورت ہوگی اور پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار نشان کے ساتھ پاپ اپ ہوگا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابی نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا بلے کا نشان پارٹی کو واپس دینے کا فیصؒلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
چونکہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم نہیں ہے، اس لیے یہ پورٹل انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن لڑنے والے امیدواروں کی شناخت کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔
'ڈور ٹو ڈور مہم'
خیبرپختونخوا میں، جہاں پی ٹی آئی نے اپنے ووٹروں کو آگاہ کرنے کے لیے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک اور گھر گھر مہم کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
پی ٹی آئی کے کے پی چیپٹر کے سوشل میڈیا سربراہ اکرام کھٹانہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے صوبے میں ہر قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے امیدواروں کو نامزد کیا ہے، جنہیں ای سی پی نے مختلف انتخابی نشانات الاٹ کیے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق وہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے لیے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے عوام سے رابطہ کریں گے اور انہیں قومی اور صوبائی نشستوں کے لیے انتخاب لڑنے والے ہر امیدوار کے نام اور نشان کے بارے میں بھی آگاہ کریں گے۔ اکرام کھٹانہ نے کہا کہ کارکنان کارنر میٹنگز، ورکرز کنونشنز، ریلیوں اور انتخابی مہم سے متعلق دیگر سرگرمیوں کی مختصر ویڈیوز ریکارڈ کریں گے جو کہ متعلقہ حلقوں میں سوشل میڈیا پر شیئر کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا سوشل میڈیا کی مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہر حلقے میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو الاٹ کیے گئے نشانات کے بارے میں عوام، خاص طور پر پی ٹی آئی کے ووٹرز تک پہنچانے میں صرف چند گھنٹے لگیں گے۔
اکرام کھٹانہ نے مزید کہا کہ انتخابات کے حوالے سے پارٹی پیغامات کی موثر رابطے کے لیے مقامی سطح پر پہلے ہی واٹس ایپ گروپس بنائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بلے کا انتخابی نشان چھن جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیں گے۔
آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے والے پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کو جو نشان الاٹ کیے گئے ہیں ان میں مور، کبوتر، درانتی، ڈولفن، چارپائی، تکیہ، ریکیٹ، انار، ہوائی جہاز، کیتلی، وہیل چیئر، پنکھا، چائے کا کپ، وال کلاک، پریشر ککر، بکرا، کڑاہی اور ہری مرچ وغیرہ شامل ہیں۔