اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سی پیک کے خلاف بھارت کی جانب سے شروع کیے گئے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان وسیع تعاون جاری ہے، سی پیک کے پاکستان کی معیشت پر زبردست اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان اور چین کے تعلقات تاریخی اور مثالی ہیں، دونوں ممالک ون بیلٹ اینڈ ون روڈ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ گوادربندرگاہ پورے خطے میں امن اور ترقی کو یقینی بنائے گی،چین کا دنیا کے ساتھ رابطہ پاکستان کے ذریعے قائم ہوا، دنیا کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے اور بھارت کے کشمیر پر غیر قانونی قبضے جیسے مسائل کا سامنا ہے ، پاکستان اور چین مسلسل دنیا میں امن کی بات کر رہے ہیں اور پائیدار امن پر زور دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا افغانستان میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک کی کوششیں اس کا ثبوت ہیں، کوئی بھی عالمی تبدیلی بالادستی کی بجائے اصولوں پر مبنی ہونی چاہیے، عالمی نظام کو ایک دوسرے کے معاملات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بہترین تعلقات ہیں جو ہر موسم کی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک کی دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے اور دونوں ان تعلقات میں مسلسل بہتری لارہے ہیں جو 50 کی دہائی میں شروع ہوئے تھے اور 60 کی دہائی میں زبردست ترقی کرتے تھے،انہوں نے کہا کہ چین کا دنیا کے ساتھ رابطہ پاکستان کے ذریعے قائم ہوا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ نیا عالمی نظام ابھر رہا ہے، مختلف معاملات پر پاکستان اور چین کی سوچ ایک جیسی ہے۔ کوئی بھی عالمی تبدیلی بالادستی کی بجائے اصولوں پر مبنی ہونی چاہیے۔آئرن برادرز کے درمیان تعلقات کی طویل تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک ون بیلٹ اینڈ ون روڈ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔
صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت تاریخی تعلقات میں مسلسل بہتری لا رہی ہے، یہ تعلقات عوام سے عوام کے روابط پر مبنی ہیں۔