اسلام آباد:سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا، عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل اور درخواست گزار صلاح الدین اس حوالے سے بھی آئندہ سماعت پر معاونت کریں۔ درخواست گزار آگاہ کریں کہ فرانزک تجزیے کا خرچہ کون برداشت کرے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دو صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر مستند فرانزک ایجنسیوں کے نام فراہم کریں۔ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر آڈیو کے فرانزک تجزیے کی تجویز پر معاونت کریں۔ درخواستگزار اس حوالے سے پاکستان بار کونسل کی معاونت حاصل کر سکتے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ انکوائری کمیشن کی درخواست کا ہائیکورٹ میں زیرالتواء اپیلوں سے براہ راست تعلق ہے، انکوائری کمیشن کی درخواست کے زیرالتواء اپیلوں پر کیا اثرات ہونگے، معاونت طلب کر لی گئی۔
درخواست گزار نے بتایا کہ مبینہ آڈیو کی فرانزک رپورٹ انٹرنیٹ سے حاصل کی،رپورٹ میں یہ نہیں لکھا گیا کہ یہ کس آڈیو سے متعلق ہے، تسلیم شدہ ہے کہ اصل آڈیو دستیاب نہیں اور انٹرنیٹ سے حاصل کردہ دستاویز پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے بتایا کہ مبینہ آڈیو انکے پاس موجود نہیں لیکن میڈیا پر چلائی گئی، درخواست گزار نے آڈیو کو مستند فرانزک ایجنسی کو فرانزک کیلئے بھیجنے پر آمادگی ظاہر کردی ،درخواست گزار آڈیو حاصل کر کے عدالتی ریکارڈ پر لائیں۔