اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نےتین سال میں بنیادی اصلاحات کیں، کسٹمزپالیسی کو ایف بی آر اور ٹیکس پالیسی سے الگ کیاگیا۔پرویز خٹک اور میرے درمیان کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی۔
اسلام آباد میں پی ٹی وی ہیڈاکوارٹرز میں نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسٹمز پالیسیوں کو ٹیکس ریونیو کیلئے استعمال کیا جاتا تھا ۔ اب ملک میں صنعتوں اوربرآمدات کوفروغ ملا ۔ برآمدات کو مزید اوپر لے کر جائیں گے ۔ ہم نے کم عرصے میں فیٹف نکات پرعملدرآمدکیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کیے گئے جس سے بہتری آئی،بجلی کی ترسیل بنیادی مسئلہ تھا،ہم نےبجلی کی پیداوار کی بجائےترسیل پرتوجہ دی ۔ سٹیٹ بینک کی خودمختاری کی بات سب کرتےہیں عمل کوئی نہیں کرتا ۔ سٹیٹ بینک کےتمام اثاثےحکومت کی ملکیت رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہمیشہ سندھ کارڈ کھیلا ، یہ کہتے ہیں کہ گیس ہم پیدا کرتے ہیں لیکن ہمیں نہیں ملتی ان کی آدھی گیس تو پائپ لائنوں میں ڈالنے کے قابل نہیں ہوتی باقی آدھی گیس بھی سندھ میں استعمال ہو جاتی ہے ۔ الٹا سندھ کو ایل این جی دی جاتی ہے
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پرویز خٹک سے میری بحث کی خبریں بے بنیاد ہیں ۔ پرویزخٹک نےگیس نہ ملنےکی بات نہیں کی بلکہ اپنےحلقےمیں گیس کنکشنزنہ ملنےکی بات کی ۔ پرویز خٹک کو موجودہ صورتحال سے متعلق بریف کر کے مطمئن کر دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کے ساتھ میری کوئی بحث نہیں ہوئی میری اور پرویز خٹک کی گفتگو کو میڈیا نےبلاوجہ ہی اچھال دیا تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے، ہر کسی کو بولنے کا حق ہے۔