اسلام آباد: وزیراعظم نے کہا پاکستان کا واحد سیاست دان ہوں جو جی ایچ کیو کی نرسری میں نہیں پلا کیونکہ ذوالفقار علی بھٹو بھی آٹھ سال آمر کی کابینہ میں رہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے وزیراعظم نے کہا پاکستان میں خاندانی سیاست چلتی آئی ہے۔ ان سب کے بچے باریاں لینے کیلئے تیار بیٹھے ہیں اور میرے بچوں کا سیاست میں آنے کا کوئی چانس نہیں ہے۔ جمہوریت میں وزیراعظم بھی جوابدہ ہوتا ہے لیکن اپوزیشن والے کہتے ہیں ہم چوری کے جوابدہ نہیں ہیں۔ سیاست میں آنے سے پہلے یہ دونوں خاندان کیا تھے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے اور صرف ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ این آر او دیا جائے لیکن میں اس بات پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سربراہ کرپشن کرتا ہے تو ملک تباہ ہو جاتا ہے اور وزیراعظم پیسہ بیرون ملک منتقل کرے تو دوسروں کو کیسے روک سکتا ہے جبکہ 2008ء سے 2018ء تک ملک کا ہر ادارہ تباہ ہوا۔
وزیراعظم نے کہا تمام فیصلے میرٹ پر کرتا ہوں کیونکہ دنیا بھر میں جمہوری کابینہ میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ میں نے کسی سے استعفیٰ نہیں مانگا اور بحث کے بعد کابینہ کا مشترکہ فیصلہ سب کو تسلیم کرنا چاہیے۔ کابینہ کے فیصلے نہ ماننے والا بے شک مستعفی ہو جائے۔
ندیم افضل چن کے استعفے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ ان کے استعفے کی اپنی کوئی وجوہات ہوں گی میں نے انھیں مستعفی ہونے کا نہیں کہا۔