بیجنگ: ٹرمپ انتظامیہ نے چینی فوج کے ساتھ روابط رکھنے کے الزامات پر 9 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا۔ ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انتظامیہ کے نئے احکامات میں متعدد چینی فرمز کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں چین کی اسٹیٹ آئل کمپنی CNOOC، اسمارٹ فون کمپنی xiaomi اور ٹک ٹاک بھی شامل ہیں۔
بیجنگ نے اپنے ردِعمل میں امریکا پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی وجہ کے چینی کمپنیوں کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔ چینی اسمارٹ فون کمپنی کی جانب سے الزامات کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کیا گیا ہے کہ ابھی نئے حکم کے ممکنہ نتائج کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ریاستی طاقت کا غلط استعمال کیا اور بلا وجہ چینی کمپنیوں کے خلاف بار بار کریک ڈاون کیا جا رہا ہے جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی ایوان نمائندگان نے 25 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ٹرمپ کو ہٹانےکیلئے قرارداد منظور کی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹانے کی قرارداد کے حق میں 223 جبکہ مخالفت میں 205 ووٹ پڑے۔ اس قرارداد میں نائب صدر مائک پنس پر زور دیا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیپٹل ہل پر حملے کیلئے اکسانے پر پچیسویں آئینی ترمیم کے تحت کارروائی کی جائے۔