واشنگٹن :جنوبی ایشیا امور کے ماہر اور امریکی مصنف روبرٹ ہیتھ وے نے اپنی تصنف میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی دباؤ کے باوجود پاکستان کبھی اپنی سالمیت خطرے میں نہیں ڈالے گا چاہیے اس کے لیے امریکی امداد ہی دا ؤپر کیوں نہ لگ جائے۔
پاک امریکا تعلقات پر مبنی کتاب دی لیوریج پیراڈوکس میں پاکستان اور امریکا میں 50 کی دہائی سے لیکر امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے تعلقات کا احاطہ کیا گیا ہے۔دونوںممالک کے مابین تعلقات کی طویل تاریخ کا تنقیدی مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان اور امریکا نے ایک دوسرے سے فائدہ اٹھایا ہے۔مصنف نے لکھا تاریخ میں ایسا بہت کم دیکھنے کو ملا ہے کہ پاکستان نے اپنی سالمیت کا امریکی مفاد کی وجہ سے کسی بڑے خطرے میں ڈالا ہو، اس کے برعکس واشنگٹن کو ہر اس وقت ناکامی کا سامنا رہا جب امریکا کی جانب سے پاکستان کی امداد روک کر دھمکی آمیز رویہ اپنایا گیا جس سے پاکستان طرز عمل واشگٹن سے منفرد رہا۔
کتاب میں کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ اس فائدے کو دیکھا جو امریکا کے حق میں رہا۔مصنف نے خبردار کیا کہ اس حقیقت کو تسلیم کرنے میں واشنگٹن کی نااہلی رہی کہ امریکی فیصلہ سازوں نے متعدد مرتبہ اپنی طاقت کو نظر انداز کیا جو انہیں دی گئی تھی۔صرف پاکستان ہی امریکی اقدامات کا یکطرفہ شکار بنا، پاکستان اور امریکا دوطرفہ سفارتی امور میں مکمل شراکت دار ہیں، جس میں امریکا اور پاکستان دونوں کی خارجہ پالیسی کی عکاسی نظر آتی ہے بلکہ عمومی طور پر پاکستان نے اپنی طاقت کو بڑھانے کے لیے امریکی طاقت کو مسترد کیا۔