ابوظہبی: متحدہ عرب امارات نے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان خبروں کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قطری حکمراں خاندان کے سرکردہ رکن عبداللہ الثانی کو بلایا گیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کے بعد انہیں ملک سے نکال دیا گیا۔
امارات کے شعبہ اطلاعات و عالمی تعاون کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے کہا ہے کہ الشیخ عبداللہ بن علی الثانی ابو ظہبی کے مہمان تھے۔ انہوں نے جتنے روز بھی امارات میں اپنی مرضی سے قیام کیا تو اس دوران ان کی ہرممکن خاطر مدارت کی گئی۔ انہیں بھرپور پروٹوکول دیا گیا۔ وہ اپنی مرضی سے امارات میں ٹھہرے اور جب انہوں نے واپس جانے کا فیصلہ کیا تو انہیں واپسی سے نہیں روکا گیا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ عبداللہ الثانی کی متحدہ عرب امارات میں نقل وحرکت کی مکمل آزادی تھی۔ ان کے ساتھ کسی قسم کا ناروا سلوک نہیں کیا گیا۔ وہ ہمارے معزز مہمان تھے۔
ذرائع نے الشیخ عبداللہ الثانی کے امارات سے نکل جانے کے حوالے سے شائع ہونے والی بعض خبروں کو من گھڑت قرار دیا اور کہا ہے کہ عبداللہ الثانی کے حوالے سے منفی پروپیگنڈہ قطر کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
قطر عرب ممالک کی طرف سے درپیش سفارتی بحران کی آڑ میں متحدہ عرب امارات پر الزام تراشی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔