ابوظہبی: الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق شیخ عبداللہ بن علی الثانی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا میں متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں قید ہوں۔ ان کا کہنا تھا میں اس وقت ابوظہبی میں ہوں۔ میں یہاں شیخ محمد کا مہمان تھا لیکن اب میں یہاں مہمان نہیں ہوں بلکہ میں ایک قیدی ہوں۔
شیخ عبداللہ بن علی الثانی کا مزید کہنا تھا انہوں نے مجھے جانے سے منع کیا ہے، مجھے ڈر ہے کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا الزام قطر پر لگا دیا جائے گا۔ میں صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو قطر کے لوگوں کا اس میں کوئی قصور نہیں ہو گا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا میں شیخ محمد کا مہمان ہوں اور اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار صرف وہ ہوں گے۔ شیخ عبداللہ 1960 میں قطر کے امیر رہنے والے شیخ علی بن عبداللہ الثانی کے بیٹے ہیں۔ وہ کافی عرصے سے منظر عام سے غائب تھے تاہم گذشتہ برس خیلجی ممالک کے تنازع کے دوران وہ سامنے آئے جب سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر الزامات لگاتے ہوئے اس کا زمینی، فضائی اور سمندری راستہ بند کر دیا تھا۔
#عاجل بالفيديو | الشيخ عبدالله بن علي آل ثاني يقول إنه محتجز في #أبو_ظبي بعد استضافة الشيخ محمد بن زايد له ويقول إن دولة #قطر بريئة من أي مكروه قد يحدث له pic.twitter.com/6Gc7XOZT75
— الجزيرة مباشر (@ajmubasher) January 14, 2018
دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ عبداللہ اپنی مرضی سے امارات میں مقیم تھے۔ متحدہ عرب امارات کے انسداد دہشت گردی مرکز کے سربراہ الراشد النوآئمی نے وضاحت شیخ عبداللہ کہیں بھی آنے جانے کے لیے آزاد ہیں۔ شیخ عبداللہ کی اس ویڈیو کے ردعمل میں قطری وزارت خارجہ کی ترجمان للوا الخاطر کا کہنا تھا کہ دوحہ اس صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں