نئی دہلی: بھارت میں ایک انجینئر نے 5 برس کے دوران مصروف شاہراہ سے 50 کلو گرام سے زائد کی کیلیں اکھٹی کی ہیں، یہ کیلیں قریب واقع ٹائروں کی مرمت کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لئے پھینکی جاتی ہیں۔
جےبا کمارنامی انجینئر کو بنگلور میں اپنے گھر سے کام پر جاتے ہوئے بارہا ٹائر پنکچر کا سامنا کرنا پڑتاتھا جس کے بعد اس نے اس مشن کا آغاز 2012 میں کیا، جے با کمار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یہ معاملہ معاشرے کے لئے ایک خطرہ بن گیا ہے، انہوں نے بنگلور سٹی پولیس کو ایک آن لائن پٹیشن میں درخواست کی کہ انہیں بنگلور کے رنگ روڈ پر 2012 سے اس عمل کا سامنا ہے، اور جان بوجھ کر سڑکوں پر کیلیں پھینک دی جاتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ بدمعاشوں کی جانب سے پیسے بنانے کے لئے کیلیں پھینک دی جاتی ہیں اور پھر وہ ٹائروں کی مرمت کے لئے منہ مانگے پیسے وصول کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بارہا متعلقہ حکام کو درخواست کی ہے تاہم معاملہ اب بھی جوں کا توں ہے۔ جیبا کمار نے بتایا کہ وہ صبح 7 بجے کام پر جاتے ہوئے اور چھٹی کے بعد سڑک سے ہاتھوں کے زریعے سے محتاط طریقے سے یہ کیلیں جمع کرتے تھے تاہم اب انہوں نے ایک تہہ کی جانے والی مقناطیسی سلاخ تیار کرلی ہے جس کے زریعے سے وہ باآسانی اور کم وقت میں سڑک سے کیلیں جمع کرلیتے ہیں۔