35 سال باقی! نیوٹن کی 1704ء کی پیشگوئی نے لوگوں کو پریشان کر دیا

35 سال باقی! نیوٹن کی 1704ء کی پیشگوئی نے لوگوں کو پریشان کر دیا

لندن: معروف سائنسدان آئزک نیوٹن، جو حرکت اور کششِ ثقل کے قوانین دریافت کرنے کے لیے مشہور ہیں، نے 1704ء میں دنیا کے خاتمے سے متعلق ایک اہم پیشگوئی کی تھی، جو اب لوگوں کے لیے تشویش کا باعث بن گئی ہے۔ نیوٹن نے اپنے ایک خط میں لکھا تھا کہ دنیا کا وجود 2060ء میں ختم ہو سکتا ہے۔

نیوٹن کی یہ پیشگوئی بائبل کی اپنی تشریح کی بنیاد پر تھی۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا، "ممکن ہے دنیا اس کے بعد ختم ہو، لیکن مجھے 2060ء سے قبل اس کے خاتمے کی کوئی وجہ نظر نہیں آ رہی۔"

جب نیوٹن نے 1704ء میں یہ پیشگوئی کی تھی، تو یہ تاریخ بہت دور لگتی تھی، لیکن اب یہ صرف 35 سال کی دوری پر ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس تاریخ کے آنے تک زندہ ہوں گے۔

نیوٹن، جو ایک عظیم سائنسدان ہونے کے ساتھ ساتھ مذہبی تعلیمات میں بھی گہری دلچسپی رکھتے تھے، نے بائبل کی تشریح کرتے ہوئے متعدد پیشگوئیاں کی تھیں۔ ان کی یہ پیشگوئی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

اگرچہ سائنسدان عام طور پر نیوٹن کی اس پیشگوئی کو سائنسی بنیادوں پر تسلیم نہیں کرتے، لیکن یہ بات لوگوں کے لیے فکر کا باعث بن گئی ہے۔ 2060ء کی یہ تاریخ اب قریب آتی جا رہی ہے، اور دنیا بھر کے لوگ اس کے بارے میں مختلف آراء رکھتے ہیں۔

نیوٹن کی یہ پیشگوئی ایک بار پھر اس بات کی طرف توجہ دلا رہی ہے کہ سائنس اور مذہب کے درمیان تعلق ہمیشہ سے انسانیت کے لیے ایک اہم موضوع رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا نیوٹن کی یہ پیشگوئی حقیقت بنتی ہے یا نہیں۔