اسلام آباد: خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ شیڈول کے مطابق ہوگا یا نہیں؟الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن میں خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ موخر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ مارچ کے آخر میں بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے، پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائڈنگ کا بھی خطرہ رہتا ہے،، انتخابی سرگرمیاں ممکن نہیں،شدید موسم کے باعث مقامی آبادی کی اکثریت دوسرے علاقوں کو نقل مکانی کر جاتی ہے۔
سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے بلدیاتی الیکشن بہت ضروری ہیں،،موسم اور سکیورٹی حالات دیکھتے رہے تو الیکشن کبھی ہونگے ہی نہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک میں سارا سال برف پڑتی ہے وہاں بھی تو انتخابات ہوتے ہیں ۔
دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ باقی صوبوں میں صرف باتیں ہو رہیں، کے پی میں پہلے مرحلے کا الیکشن بھی ہوچکا ، دیگر مراحل میں ایک ماہ تاخیر کی وجہ بھی رمضان المبارک ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسارکیا کہ کیا رمضان میں الیکشن نہیں ہو سکتا؟
ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ رمضان المبارک میں عام طورپر روزہ داروں کو تکالیف سے بچانے کے لئے انتخابات نہیں کرائے جاتے، الیکشن کمیشن کرانا چاہتا ہے توصوبائی حکومت تیار ہے۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج ہی سنایا جائے گا۔