لاہور: کچھ افراد کو اچانک دل کا دورہ پڑتا ہے، جو انتہائی جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ بظاہر صحتمند نظر آنے والے افراد کو اچانک دل کا دورہ کیوں پڑتا ہے اور اس کے پیچھے کیا عوامل ہیں؟
طبی ماہرین کا کہنا ہے جب دل کی جانب جانے والی نسوں میں خون بلاک ہوجائے، اس صورت میں دل کے مسلز آکسیجن کی فراہمی سے محروم ہو جاتے ہیں اور دھڑکن بے اعتدال ہو جاتی ہے، یہ اتنی خطرناک ہوتی ہے کہ اس سے انسان کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔
تاہم اگر ہم اپنی روزمرہ کی زندگی کے اطوار کو بدل لیں تو ناصرف دل کی تکلیفوں سے بچ سکتے ہیں بلکہ دیگر بیماریوں کیخلاف بھی اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔
غیر ملکی طبی ماہرین نے اپنے تجربات سے یہ بات ثابت کی ہے کہ ایسے افراد جو سست اور کاہل ہوتے ہیں اور خود کو توانا رکھنے کیلئے کوئی مشقت نہیں کرتے، ایسے لوگوں میں ہارٹ اٹیک کے چانس بہت بڑھ جاتے ہیں۔ اس کیلئے ورزش کو روٹین بنا کر عارضہ قلب سے بچاؤ ممکن ہے۔
اس سلسلے میں ایک غیر ملکی یونیورسٹی میں ایک طبی تحقیق کی گئی جس میں پتا لگانے کی کوشش کی گئی کہ اچانک دل کا دورہ کیوں پڑتا ہے اور اس کے پیچھے کیا عوامل چھپے ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین نے اپنے تجربات سے یہ بات ثابت کی کہ ایسے افراد کو جسمانی مشقت کرتے ہیں یا ورزش کو اپنا معمول بناتے ہیں ان میں دل کے دورے سے فوری وفات پانے کا خطرہ سست اور کاہل افراد سے انتہائی کم ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی تندرست رہنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ 75 منٹوں کی سخت یا 150 منٹوں کی متعدل ایکسرسائز کو ہفتے کے سات دنوں کے اندر اپنا معمول بنا لے۔