اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ واچ لسٹ میں نام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان کو دباؤ میں لایا جا رہا ہے، اپنی ناکامیوں کو پاکستان سے منسوب کرنا درست نہیں, پاکستان کو جکڑنے کی کوششوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہو گی, افغانستان کا پاکستان کے خلاف باتیں کرنا دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے۔
جمعرات کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ واچ لسٹ میں نام شامل کرنے کی دھمکیوں سے پاکستان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اپنی ناکامیوں کو پاکستان سے منسوب کرنا درست نہیں ہے، معاونت کے فریم ورک میں رہ کر امریکہ اور سب سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، واچ لسٹ میں نام ڈالنے جیسے ہتھکنڈے درست نہیں ہیں، واچ لسٹ میں نام ڈالنا امن کے خلاف اقدامات ہیں، پاکستان کو جکڑنے کی کوششوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ متاثر ہوگی، پاکستان کو جکڑنے کی کوششوں کا اثر پورے خطے پر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی لگائی گئی حالیہ پابندیاں قومی مفادات میں اقدامات ہیں، پاکستان اپنا کام خوش اسلوبی سے کر رہا ہے، پاکستان اتحادی ملک ہے اس کے ساتھ ایسا رویہ درست نہیں ہے، پاکستان ہر فورم پر اپنا مقدمہ لڑ رہا ہے، سفارتخانے دنیا بھر میں وزراء کا کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان نے بہت سمجھ بوجھ کر کے ملکی مفادات میں حالیہ اقدامات کئے ہیں، امریکہ کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان اس کا طویل المعیاد اتحادی ہے، پاکستان صاف نیت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف نے افغانستان کا دورہ کیا، افغانستان کو سمجھنا چاہیے کہ دوسروں کے ہاتھوں استعمال نہ ہو، افغانستان کا پاکستان کے خلاف باتیں کرنا دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے۔