اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں حاضری اسے استثنیٰ اور اور بریت کے لئے درخواست دائر کرادی۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف مجھے کیوں نکالا کا ڈرامہ کر رہے ہیں تاکہ عدلیہ پر دباؤ ڈال کر این آر او حاصل کرسکیں۔میاں صاحب یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ اوپر سے اترے ہوئے ہیں۔یہ منی لانڈرنگ کریں، جعلسازی کریں، عدالت اور پارلیمنٹ میں جھوٹ بولیں تو انہیں کوئی بھی نہ پکڑے کیونکہ یہ عوام کا ووٹ لے کر آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے میاں صاحب لوگوں کو پولیس کے ذریعے قتل کراتے ہیں جبکہ پتلا پرائم منسٹر بیٹھا ہوا ہے۔اب کوئی شک نہیں ہے کہ یہ کرپشن کا ایک مافیا ہے جسے ڈر ہے کہ اگر نواز شریف کو سزا ہوگئی تو یہ بھی پکڑے جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے اے ٹی سی میں چکر لگ رہے ہیں۔ یہ مذاق ہورہا ہے لیکن صرف اس لیے آرہے ہیں کہ ہم ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ اس ملک کے شہری برابر ہیں ۔ ایک آدمی سیاسی احتجاج کر رہا ہے لیکن اس پر دہشتگردی کے 6 مقدمے قائم کردیے گئے۔
لودھراں کے الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لودھراں کے الیکشن میں انہوں نے پیسے خرچ کرکے نتائج تبدیل کرائے تاکہ عدلیہ پر دباؤ ڈالا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ علی ترین کو داد دیتا ہوں کہ انہوں نے حکومت کے خلاف 91 ہزار ووٹ لیے۔ پنجاب کی تاریخ میں کوئی کتنی بار حکومت کے خلاف جیتا ہے؟علی ترین ہی بہترین امیدوار تھاکیونکہ جب اسمبلی کی مدت تین مہینے رہ جائے تو ضمنی الیکشن پر کون پیسے خرچ کرتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خلاف 91 ہزار ووٹ لینے پر علی ترین داد کے مستحق ہیں۔ لودھراں الیکشن جیت کر اور جلسے کرکے میاں صاحب عدلیہ کو دباؤ میں لانااور این آراو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ پاکستان کو دہشتگردی کی واچ لسٹ میں ڈالا جا رہا ہے خارجہ پالیسی میں ا س سے بڑی ہماری اخلاقی شکست نہیں ہوسکتی ، یہ اس وجہ سے ہوا کہ ساری حکومت کرپشن کے گاڈ فادر کو بچانے میں لگی ہوئی ہے کیونکہ یہ وزرا چاہتے ہیں کہ وہ گاڈ فادر انہیں بچائے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب لوگ پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ کرپشن کا مافیا آپس میں ملا ہوا ہے اس لیے ان کے پاس بالکل بھی وقت نہیں تھا کہ خارجہ پالیسی کو وقت دے سکیں بھارت پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔