دمشق: ترکی نے 12 سال بعد شام میں اپنے سفارتی مشن کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ ترکی کے سفارتخانے میں ہفتے کے روز پرچم لہرایا گیا اور اس کے ساتھ ہی ترکی نے شام میں برہان کور اوغلو کو ناظم الامور مقرر کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے 2011 میں شام میں شروع ہونے والے سیاسی بحران اور بشار الاسد حکومت کے خلاف مظاہروں کے بعد کی صورتحال میں اہم تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ترکی نے 2012 میں شام میں اپنے سفارتی مشن کی سرگرمیاں اس وقت معطل کر دی تھیں جب شامی حکومت نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا۔ اس کے بعد ترکی کا سفارتی عملہ اور ان کے اہل خانہ ترکی واپس چلے گئے تھے۔
12 سال کے وقفے کے بعد ترکی کے سفارتخانے کا دوبارہ کھلنا دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔ اس دوران، شامی حکومت نے بشار الاسد کے اقتدار کے تحت اپنے سفارتی تعلقات کو جاری رکھا ہے اور استنبول میں شامی قونصلیٹ جنرل کی سرگرمیاں بلا تعطل چل رہی ہیں۔