نیند کی کمی ،نوجوان  ڈپریشن کاشکار ہوکر خود کشی کا سوچنے لگے

 نیند کی کمی ،نوجوان  ڈپریشن کاشکار ہوکر خود کشی کا سوچنے لگے

کیلیفورنیا:نیند کی کمی کی وجہ سے نوجوان ڈپریشن کاشکار ہوکر خود کشی کاسوچنے لگے۔  نیند پوری نہ ہونے کے صحت پربہت برے اثرات ہوتے ہیں۔  ماہرین صحت کے مطابق اب کچھ عرصے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کی کمی کی وجہ سے نوجوان  ڈپریشن میں مبتلا ہوجاتے ہیں اوراس کے بعد پھر زندگی کوختم کرنے یعنی خود کشی کاسوچتے ہیں۔ مغرب میں یہ رجحان بڑھ رہا ہے اس وجہ سے تشویش کی لہر بھی پائی جاتی ہے۔


سویڈن کے نیشنل سینٹر فار سوسائیڈ ریسرچ اینڈ پریونشن  کی اس تحقیق میں سکولوں میں زیرتعلیم 116 طالبعلموں کو شامل کیا گیا تھا۔ان طالبعلموں سے سونے اور جاگنے کے اوقات کی تفصیلات حاصل کرکے دیکھا گیا کہ عام دنوں اور تعطیلات کے دوران ان کی نیند کا دورانیہ کیا ہوتا ہے۔


ان نوجوانوں سے یہ بھی معلوم کیا گیا کہ ان کی نیند کا معیار کیسا ہے، ڈپریشن کی علامات یا خودکشی کے خیالات کا سامنا تو نہیں ہوتا۔50 فیصد نوجوان کی نیند کا دورانیہ سکول جانے کے دوران 8 گھنٹے سے کم تھا جبکہ متعدد کا کہنا تھا کہ وہ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں۔رات گئے تک جاگنے کے باعث ان کی نیند پوری نہیں ہوتی تھی۔


نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات کو رپورٹ کرنے والے نوجوان نیند کی کمی کے شکار بھی ہوتے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق  نوجوانی میں نیند کی کمی سے ڈپریشن اور دیگر ذہنی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ 50 فیصد کے قریب نوجوانوں نے اعتراف کیا تھا کہ عام دنوں میں وہ 8 گھنٹے سے بھی کم وقت سوتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں