اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس میں آئندہ سماعت پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کرلیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے سینئر سول جج قدرت اللہ نے ایک صفحہ پر مشتمل گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
حکمنامے میں لکھا گیا ہے کہ بشری بی بی کو آج کی سماعت پر حاضری سے استثنی کو منظور کیاجاتاہے، حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بشری بی بی بطور ضمانت پچاس ہزار روپے مالیت کے ذاتی مچلکے جمع کرائیں۔
تحریری حکمنامے میں بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے لکھا گیا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سکائپ کے ذریعے حاضری تکنیکی وجوہات کی وجہ سے نہ ہوسکی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی طلبی کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جیل سپریٹنڈنٹ آئندہ سماعت پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری کو یقینی بنائیں۔
حکمنامے میں لکھا گیا کہ کیس کی آئندہ سماعت18 دسمبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ جبکہ بشری بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل نے وکالت نامہ جمع کرادیا تھا۔
یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے غیر شرعی نکاح کیس کے قابل سماعت ہونے کا حکمنامہ جاری کیا تھا۔ حکمنامے میں کہا گیا کہ خاور مانیکا نے اپنی درخواست میں الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی سے پیری مریدی کے چکر میں رابطہ استوار کیا اور ان کے درمیان ناجائز تعلقات قائم ہوگئے۔خاور مانیکا کے مطابق ان تعلقات کی بنا پر انہوں نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نومبر 2017 میں طلاق دی اور بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی سے عدت گزرنے سے پہلے ہی نکاح کرلیا۔
عدالتی حکمنامے کے مطابق تینوں گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف کے بیانات خاور مانیکا کے لگائے گئے الزامات کو سپورٹ کرتے ہیں اس لیے گواہان کے بیانات کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا ہے۔عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ٹرائل کے آغاز کیلئے مناسب گراؤنڈز موجود ہیں لحاظہ خاور مانیکا کی درخواست سماعت کیلئے منظور کی جاتی ہے۔