منی بجٹ قومی سلامتی اور خودمختاری کا سودا ہے، شہباز شریف

منی بجٹ قومی سلامتی اور خودمختاری کا سودا ہے، شہباز شریف
کیپشن: منی بجٹ قومی سلامتی اور خودمختاری کا سودا ہے، شہباز شریف
سورس: فائل فوٹو

لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ قومی سلامتی اور خودمختاری کا سودا ہے اسے منظور نہیں ہونے دیں گے۔

مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ سستے پاکستان کا پراپیگنڈا کرنے کے بجائے منی بجٹ واپس لیا جائے اور اگر منی بجٹ منظور ہوا تو پاکستان کی معاشی خودمختاری ہار جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ منی بجٹ حکومت کے جیو اکنامکس کے تصور کے منافی ہے اور اگر جیو اکنامکس پر پاکستان کو لے کر چلنا ہے تو منی بجٹ واپس لیا جائے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہونے کے باوجود قوم کو ریلیف نہیں دیا گیا اور اگر منی بجٹ منظور کرایا گیا تو پاکستان کی نئی اسٹیبلشمنٹ کا نام آئی ایم ایف ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ منی بجٹ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے اس لیے اسے متحدہ اپوزیشن کی قوت سے روکیں گے۔

اس قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ ایس ایم ای پالیسی پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے  وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان کی تاریخ میں مربوط ایس ایم ای پالیسی کو منظور کردیا ہے، پالیسی کے تحت انڈسٹری کو ٹیکس مراعات دی جائیں گی اور آسان شرائط پر بغیر ضمانت قرضے بھی دیے جائیں گے۔

وزیرصنعت و پیداوار نے کہا کہ  پاکستان میں ایک تخمینہ کے مطابق 50 لاکھ سے زائد کاروبار چھوٹے اور درمیانے درجے کے ہیں،ملک میں 35 ہزار بڑی صنعتوں کی تعداد ہے، لارج اسکیل صرف پاکستان 5 فیصد اور باقی ماندہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں ہیں، بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعت میں موجود ہیں،چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو بڑے مسائل کا سامنا تھا، جس کی وجہ سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایس ایم ای کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے درجے میں کئی شعبوں کو کوئی این او سی کی ضرورت نہیں، اب کاروبار شروع کرنے کیلئے دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے، ہم نے بغیر انسپکٹرز کے انسپکشن کی ہے اور اب انسپکٹر ایسے نہیں جائے گا، اس حوالے سے پورٹل بنایا گیا ہے جس سے رشوت کا خاتمہ ہوگا، اس پالیسی کو بنانے کیلئے مینوفیکچرنگ شعبے کو 10 کروڑ سے کم ٹرن اوور کو 0.25 کردیا گیا، 25 کروڑ کا ٹرن اوور رکھنے والوں کیلئے ٹرن اوور ٹیکس 0.5 فیصد رکھا گیا ہے،10 کروڑ ٹرن اوور والوں پر 7.5 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوگا۔