اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ کیس کو دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل مسترد کردی۔
نیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں حدیبیہ کیس کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے نیب اپیل کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ سنادیا۔ سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل زائد المیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کردی۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے حدیبیہ کیس میں نیب کی اپیل کی سماعت کی۔ بنچ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل ہیں۔
حدیبیہ کیس کا پس منظر:
حدیبیہ پیپر ملز کیس میں شریف خاندان پر ایک ارب 20 کروڑ روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا الزام عائد ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990ء کی دہائی میں اپنی ’حدیبیہ پیپر ملز‘ کے ذریعے 1.24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی۔ مقدمے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعترافی بیان دیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ شریف برادران کے لیے منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔
اسحاق ڈار بعدازاں اپنے اس بیان سے منحرف ہو گئے اور کہا کہ یہ بیان انہوں نے دباؤ میں آ کر دیا۔
اس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز، شمیم اختر اور صبیحہ شہباز فریق ہیں جب کہ اسحاق ڈار کو بطور وعدہ معاف گواہ شامل کیا گیا۔
اور رواں برس ستمبر میں پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو نے حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل دائر کی تھی۔