سلوواکیہ: یہ کوئی معمولی کنگھا نہیں بلکہ سونے سے بنا ہوا ہے اور اسے سلوواکیہ کی کمپنی نے خاص طور پر مال دار خریداروں کے لیے تیار کروایا ہے جس کی قیمت 9700 ڈالر (10 لاکھ پاکستانی روپے سے بھی زیادہ) ہے۔
انتہائی مہنگے اور دیدہ زیب کنگھوں کو ’’پینتھیون کلکشن‘‘ کا نام دیا گیا ہے جب کہ اس کلکشن میں 130 ملی میٹر لمبے اور 35 ملی میٹر چوڑے کنگھے شامل ہیں جو سونے کے علاوہ چاندی سے بھی بنے ہوئے ہیں۔
ان میں چاندی اور روبیڈیئم کا ملمع کیے ہوئے کنگھوں کی قیمت صرف 1180 ڈالر ہے جب کہ 14 قیراط سونے سے بنائے گئے مہنگے ترین کنگھوں کی قیمت 9700 ڈالر ہے۔ پینتھیون کلکشن میں شامل تمام کنگھوں کو شتر مرغ کی کھال سے بنے ہوئے پاؤچ میں بند کیا جاتا ہے۔ یہ کنگھے اور ان کے پاؤچ، دونوں ہی اس کمپنی نے خاص طور پر اٹلی کے ایک جوہری سے تیار کروائے ہیں۔
یہ کنگھے اسے بنانے والی ’’ٹامس ویریس‘‘ نامی ویب سائٹ سے خریدے جاسکتے ہیں جہاں مال دار گاہکوں کو متوجہ کرنے کے لیے لکھا ہے کہ ’’یہ غیرمعمولی کنگھے صرف غیرمعمولی لوگوں کے لیے ہیں جو صرف بہترین چیزوں ہی کو پسند کرتے ہیں۔‘‘ بہ الفاظِ دیگر، یہ کنگھے صرف مال دار اور امیر طبقے کے لیے ہیں، باقی کوئی بھی ان کے بارے میں نہ سوچے تو اچھا ہے۔