فیض حمید معاملہ: نواز شریف کا پارٹی رہنماؤں کو  انتہائی احتیاط برتنے اور  جذباتی بیانات دینے سے گریز کا حکم

فیض حمید معاملہ: نواز شریف کا پارٹی رہنماؤں کو  انتہائی احتیاط برتنے اور  جذباتی بیانات دینے سے گریز کا حکم

لاہور:  صدر مسلم لیگ ن میاں نوازشریف نے فیض حمید کیس اور اس سے متعلق معاملات پر پارٹی رہنماؤں کو     انتہائی احتیاط برتنے اور  جذباتی بیانات دینے سے گریز کا حکم دیاہے۔ 

ماڈل ٹاؤن لاہور میں میاں نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ۔ اس اجلا س میں    صدر مسلم لیگ ن میاں نوازشریف نے فیض حمید کیس اور اس سے متعلق معاملات پر پارٹی رہنماؤں کو     انتہائی احتیاط برتنے اور  جذباتی بیانات دینے سے گریز کا حکم دیاہے۔ 

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی صدر نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں بیانات دیتے ہوئے انتہائی احتیاط سے کام لینا چاہیے، جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا یا ایسے افراد کو سپورٹ کیا ان کا احتساب ہونا ضروری ہے، ہمیں کارکردگی کے ساتھ ساتھ عوامی مسائل کو زیادہ فوکس رکھنا ہے۔

 اجلاس میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال زیر بحث لائی گئی جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے فیض حمید کی گرفتاری کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔اس کے علاوہ اجلاس میں ججز کی ملازمت مدت بڑھانے کی تجویز اور مجوزہ آئینی ترمیم پر قانونی ٹیم کی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق امن و امان کیلئے اسلام آباد اور پنجاب میں احتجاج پر پابندی لگانے کی تجویز دی گئی۔

اجلاس میں مہنگائی میں کمی اور بجلی کی قیمتوں میں ہرممکن ریلیف کے لیے سفارشات کو حتمی شکل دی گئی۔نواز شریف نے بجلی کے بلوں میں جلد کمی اور اشیائے خورونوش کی قیتوں میں فوری ریلیف کا ٹاسک دے دیا۔

واضح رہے کہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، خواجہ سعد رفیق، سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمز شہباز، سلیمان شہباز، وفاقی وزراء عطا تارڑ، رانا ثناء اللہ، پرویز ملک اور احد خان چیمہ سمیت دیگر شریک ہوئے۔

مصنف کے بارے میں