اسلام آباد ہائیکورٹ نےپی ٹی آ ئی کی وفاقی دارلحکو مت میں جلسہ کرنے کی سماعت پر درخواست نمٹادی

اسلام آباد ہائیکورٹ نےپی ٹی آ ئی کی وفاقی دارلحکو مت میں جلسہ کرنے کی سماعت پر درخواست نمٹادی

اسلام آباد : انتظامیہ کی جانب سے ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت دینے کی یقین دہانی کے بعد  اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی اسلام آباد میں جلسے کا مقام تبدیل کرنے کی درخواست  نمٹا دی۔

  اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب  نے کیس کی سماعت کی۔پی ٹی آ ئی وکیل شعیب شاہین نے دلائل دیے کہ  ہمیں پچھلے 6ماہ سے جلسے کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔جس پر عدالت نے پوچھا کہ ابھی انہوں نے آپ کو کہاں جلسے کی اجازت دی ہے؟وکیل نے جوا ب میں کہا کہ انہوں نے جہاں اجازت دی ہے وہاں پانچ ہزار لوگ بھی نہیں آسکتے ہیں ۔

شعیب شاہین کی جانب سےا ستدعا کی گئی کہ سر  آپ ہمیں ایف 9 پارک ، پریڈ گراؤنڈ یا پشاور موڑ پر جگہ دے دیں ۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایف 9 پارک کا  تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا  آخر پارکس کا قصور کیا ہے اسلام آباد میں  ایک ہی  تو پارک رہ گیا ہے۔

 
 عدالت نے مزید کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل نے انتظامیہ کی جانب سے 22 اگست کو ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت دینے کی یقین دہانی کروائی ہے،  شعیب شاہین کی جانب سے جلسے کا مقام تبدیل کرنے پر زور دینے پرجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ عدالت  جلسے کے مقام سے متعلق آڈر پاس نہیں کرسکتی ، یہ انتظامیہ کا کام ہے، آپ اپنی تقریر تیار کریں۔


بعد ازاں عدالت نے انتظامیہ کی جانب سے ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت دینے کی یقین دہانی کے بعد پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی۔ 

مصنف کے بارے میں