لاہور( ویب ڈیسک):سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کردیا، امریکی ارکان کانگریس سے کہا ہے کہ انھیں قتل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
امریکی پولیٹیکو میگزین کے مطابق محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے کہا کہ انہوں نے سعودی اسرائیلی تعلقات کی بحالی اور امریکا کے ساتھ تعاون کی خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رکھی ہے۔انہوں نے اس موقع پر مصری رہنما انور سادات کا حوالہ دیا جو 1980 کی دہائی میں اسرائیل کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ امن معاہدے کے بعد مارے گئے تھے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی امکانی معاہدہ میں فلسطینی ریاست کے حصول کے کسی حقیقی راستے کو بھی شامل کیا جائے خاص طور پر اب جب اسرائیل کے خلاف عربوں کا غصہ اپنے عروج پر ہے۔
پولیٹیکو رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان بڑے پیمانے پر خفیہ اور تاحال غیر حتمی معاہدے شامل ہیں جس کے مطابق سعودی عرب چین کے ساتھ اپنے معاملات کو محدود کر دے گا اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرےگا ۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے میں متعدد وعدے شامل ہیں، جس میں ایک معاہدے کے ذریعے سیکیورٹی کی ضمانتیں، سویلین جوہری پروگرام پر امداد اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں اقتصادی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ تاہم اسرائیلی حکومت معاہدے میں فلسطینی ریاست کے لیے قابل اعتبار معاہدہ شامل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔