'فیض حمید   بانی پی ٹی آئی سے  9 مئی کے بعد  اور جیل میں بھی رابطے میں تھے، ریٹائرمنٹ کے بعد قابل اعتراض سرگرمیوں پر فوجی حکام نے کئی مرتبہ خبردار کیا'

 'فیض حمید   بانی پی ٹی آئی سے  9 مئی کے بعد  اور جیل میں بھی رابطے میں تھے، ریٹائرمنٹ کے بعد قابل اعتراض سرگرمیوں پر فوجی حکام نے کئی مرتبہ خبردار کیا'

لاہور: سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید  بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد بھی رابطے میں تھے۔

سینئر صحافی نے ذرائع کے کا حوالہ سے دعویٰ کیا ہے کہ 9 مئی کے بعد اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد بھی دونوں شخصیات ’’متعدد ذرائع‘‘ کے ذریعے رابطے میں تھے۔ان ذرائع نے عمران خان اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے درمیان متعدد رابطوں میں سے ’’جیل نیٹ ورک‘‘، بعض سیاستدانوں اور دیگر کا حوالہ دیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی تازہ ترین گرفتاری بھی عمران خان اور جنرل فیض کے درمیان اسی طرح کے ’’متعدد ذرائع‘‘ کے سلسلے میں ہے، تو ذریعے نے ’’اثبات‘‘ میں جواب دیا۔

ذرائع کے مطابق جنرل فیض کو ریٹائرمنٹ کے بعد قابل اعتراض سرگرمیوں پر فوجی حکام نے ایک سے زیادہ مرتبہ خبردار کیا تھا لیکن وہ باز نہ آئے۔

تاہم، فوجی حکام کی جانب سے جنرل فیض کی گرفتاری کے معاملے سے عمران خان نے فاصلہ اختیار کر لیا ہے۔

خیال رہےاڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی جیل میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، انہیں 20 جون کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ ان کی جگہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جوڈیشل طاہر صدیق شاہ کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کا سکیورٹی سپروائزر مقرر کیا گیا تھا۔