اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کب اور کیسے تعلقات خراب ہوئے اس کی تین وجوہات بتادی ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف عثمان بزدار کو ہٹانے کا کہتے تھے جبکہ میں جنرل باجوہ کو کہتا تھا کہ اگر عثمان بزدار کو ہٹاتے ہیں تو ہماری پارٹی میں گروپ بندی ہوجائے گی اور کوئی بھی عثمان بزدار کے علاوہ کسی اور کو قبول نہیں کرتا تھا۔
عمران خان نے دوسرے اختلاف کے بارے میں بتایا کہ ان کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا نام دیا گیا جس پر میں نے اختلاف کیا کہ اس کے زمینوں کے بہت سے مسئلے ہیں اس لیے اس کو وزیر اعلیٰ نہیں بنا سکتے۔
عمران خان نے آرمی چیف سے تیسرے اختلافات کے بارے میں بتایا کہ میں جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی برقرار رکھنا چاہتا تھا لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی اس پر بھی اختلاف ہوا۔