اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔ روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کیلئے رابطے شروع کردیے گئے ہیں۔ ستمبر میں دونوں رہنماؤں کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبکستان میں ملاقات کا امکان ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کے درمیان ملاقات کیلئے روس کی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن اور وزیراعظم شہباز شریف آئندہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبکستان میں موجود ہوں گے۔شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 ، 16 ستمبر کو سمرقند ازبکستان میں ہو رہا ہے ۔
سربراہی اجلاس میں بھارت کے وزیراعظم اور ایران کے صدر سمیت تنظیم کے تمام رکن ممالک کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس کے موقع پر شہباز شریف کی سائیڈ لائن پر مختلف ممالک کے سربراہان سے غیر رسمی ملاقاتیں متوقع ہیں۔پاکستان کی کوشش ہے کہ سربراہی اجلاس سے پہلے روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن اور وزیراعظم شہباز شریف کی باضابطہ ملاقات ہو جائے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں تنظیم کی صلاحیت اور اختیار کو بڑھانے اورخطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔ اجلاس میں غربت میں کمی اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ علاقائی تجارت کی ترقی کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے پر زور دیا جائے گا۔علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لیے رکاوٹوں کو ختم کرنے، تکنیکی ضوابط کی ترتیب اور کسٹم کے طریقہ کار کو ڈیجیٹل کرنے کی تجویز بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔