کابل :افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورتحال میں اس وقت عالمی میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ افغان طالبان نے اچانک کابل پر حملہ کیوں کیا ؟اس سوال کے جواب میں افغان طالبان نے اپنی حکمت عملی نیو نیوز کے ساتھ شیئر کردی۔
ذرائع افغان طالبان کا کہنا ہے کہ ہمارا پلان 11 ستمبر تک کابل کو فتح کرنے کا تھا لیکن اچانک امریکہ کی طرف سے مزید فوج دوبارہ کابل بھیجنے کے اعلان کے بعد ہم نے اپنا ارادہ بدل لیا اور فوری طور پر کابل کو فتح کرنے کا اعلان کیا ،کیونکہ ہم جانتے تھے کہ امریکہ نے مزید فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کے بعد قتل و غارت کا ایک نیا بازار گرم کرنا تھا جس کو روکنے کیلئے افغان طالبان نے تیز رفتاری کسیاتھ کابل کی طرف پیش قدمی کی ۔
ذرائع افغان طالبان نے نیو نیوز کو بتاتے ہوئے کہاکہ طالبان امریکہ میں گیارہ ستمبر نائن الیون حملوں کی برسی پر کابل میں داخل ہونا چاہتے تھے،کیونکہ گیارہ ستمبر کو کابل فتخ کرنے کے اعلان کی علامتی حیثیت تھی ،طالبان پہلے بقیہ صوبوں پر کنٹرول کرکے پھر کابل جانا چاہتے تھے .
انہوں نے کہا طالبان کے پلان میں بقیہ صوبوں پر کنٹرول میں اتنا وقت لگانا شامل تھا کہ گیارہ ستمبر قریب آجاتا ،امریکہ کی طرف سے کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے نام پر پانچ ہزار فوجیوں کی واپسی کے اعلان نے طالبان کو حکمت عملی بدلنے پر مجبور کیا،طالبان نے امریکی فوجیوں کی واپسی سے قبل ہی کابل پر کنٹرول کا فیصلہ کیا ۔