لاہور: لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والی ماڈل نایاب کے قتل کیس کا ڈراپ سین ہو گیا ہے، قاتل سوتیلا بھائی نکلا جس نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر ماڈل کو موت کی نیند سلا دیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ماڈل نایاب سے رابطےمیں رہنے والے 10 افراد کو شامل تفتیش کیا گیا تھا، ان تمام افراد کے بیانات قلمبند کیے تھے۔
شامل تفتیش افراد سے مقتولہ کیساتھ ملاقات کے متعلق تمام سوالات پوچھے گئے۔ فارم ہاؤس میں ہونیوالی لڑائی کے متعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی تھی جبکہ ماڈل نایاب کی ذاتی زندگی اور رہن سہن سے متعلق بھی سوالات کیے گئے تھے۔
اس کے علاوہ پولیس نے مقتولہ کے موبائل فون کی تفصیلات حاصل کر لی تھیں۔ شامل تفتیش افراد کا تعین نایاب کے موبائل ڈیٹا سے کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کے گھر کی عقبی کھڑکی کی جالی ٹوٹی ہوئی ملی۔ کھڑکی کے قریب لگے انسانی ہاتھوں کے نمونے فرانزک کیلئے بھجوائے گئے تھے۔ وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے قاتل تک پہنچنے میں مدد ملی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اسلم نے سوتیلی بہن کو غیرت کے نام پر قتل کیا۔ ملزم نے پہلے نایاب کو گلا دبا کر قتل کیا پھر کپڑے اتارے تاکہ زیادتی کا رنگ دیا جاسکے۔
خیال رہے کہ ماڈل نایاب کے قتل کا واقعہ 11 جولائی کو پیش آیا تھا۔ ماڈل نے سال 2015ئ میں ریلیز ہونے والے مشہور پنجابی گانے ’گڈی تو منگا لے تیل میں پواندی آں‘ میں ماڈلنگ کی تھی تاہم بعد ازاں انہوں نے ماڈلنگ کے شعبے کو خیر باد کہہ دیا تھا۔