کراچی : پاکستان کے ایک نوجوان انجینئر نے انسانی خدمت کیلئے ایک شاندار کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے وینٹی لیٹر تیار کر لیا ہے۔ اس وینٹی لیٹر کی خاص بات یہ ہے کہ اسے سکریپ سے تیار کیا گیا ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان انجینئر کا نام ڈاکٹر ریاض ہے۔ ان کا تعلق این ای ڈی یونیورسٹی سے ہے۔
نوجوان انجینئر کی اس ایجاد کی حکومتی سطح پر تعریف کی جا رہی ہے۔ انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ڈاکٹر ریاض نے دن رات ایک کرکے یہ وینٹی لیٹر تخلیق کیا ہے۔
نجی ٹیلی وژن سے گفتگو میں ڈاکٹر ریاض کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہوں نے یہ وینٹی لیٹر سکریپ اور بے کار چیزوں کو کارآمد بنا کر تیار کیا ہے لیکن اس کی کوالٹی انٹرنیشنل معیار کی ہے، میں چاہتا ہوں کہ اپنی اس ایجاد کو بڑے پیمانے پر کے کر جاؤں تاکہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
ڈاکٹر ریاض نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کو ان دنوں جس صورتحال کا سامنا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے ماہرین صحت کہہ چکے ہیں ملک کو لگ بھگ 40 ہزار وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت صرف پاکستان میں انسانی جانیں بچانے کیلئے صرف 1600 وینٹی لیٹرز مختلف ہسپتالوں میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری اس کاوش سے اب امید ہو چلی ہے کہ ہم اب ملکی سطح پر وینٹی لیٹرز تیار کریں گے۔ ہم سکریپ سے جدید قسم کا وینٹی لیٹر تیار کر سکتے ہیں تو سہولیات کی فراہم ہونے پر اس سے بہتر رزلٹ بھی دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک وینٹی لیٹر پر تقریباً 80 لاکھ روپے لاگت آتی ہے لیکن میں نے جو وینٹی لیٹر تیار کیا ہے اس کی قیمت دیگر غیر ملکی کمپنوں سے بہت کم ہے۔