واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان میں پھنسے امریکیوں کو نکالنے کیلئے مزید فوج بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے طالبان کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی بھی امریکی کو نقصان پہنچے گا تو امریکا بھرپور قوت سے جواب دے گا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری صدر جوبائیڈن بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے انٹیلی جنس اداروِ فوجی سربراہوں اور سفارتی حکام کی سفارشات کا بغور جائزہ لیتے ہوئے یہ اہم فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی عملے کی بحفاظت واپسی کیلئے 5 ہزار فوجیوں کو تعینات کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اس اہم معاملے پر ان کی امریکا کی سیکیورٹی ٹیم سے ملاقاتیں جاری تھیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر ہونے والے ان خصوصی اجلاسوں میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم افغان مشن کے خاتمے کے بعد بھی خطے کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ تاکہ افغانستان کی سرزمین سے آئندہ دہشتگردی کا کوئی خطرہ جنم نہ لے سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طالبان کو واضح پیغام پہنچا دیا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں موجود امریکی مشن سے جڑے ہمارے شہریوں اور سفارتکاروں کی واپسی میں کسی قسم کی مشکل ڈالنے کی کوشش کی یا انھیں نقصان پہنچایا تو انھیں اس کا بہت بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے اپنے بیان میں افغانستان سے اچانک انخلا کے فیصلے کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہا ہے اپنے ملک کا دفاع کرنا افغان فوج کی ذمہ داری تھی جسے وہ پورا کرنے میں ناکام رہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ہم وہاں موجود رہتے تو آئندہ پانچ سال میں بھی افغانستان میں کوئی فرق نہیں پڑنا تھا۔