دبئی: متحدہ عرب امارات میں چار دہائیوں سے رہائش پذیرپاکستانی فیملی کو 3.7 ملین درہم کا جرمانہ معاف کر دیا گیا-
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں تقریبا چار دہائیوں سے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر پاکستانی فیملی کو 3.7 ملین درہم کی مالیت کا جرمانہ معاف کر دیا گیا، 39 سالہ ماں جو 1979میں متحدہ عرب میں پیدا ہوئی اس کے والدین اپنی بیٹی کے لیے برتھ سرٹیفیکٹ حاصل نہ کر سکے، جس کی وجہ سے وہ نہ پاسپورٹ حاصل کر سکی نہ ویزہ- وہ 39سال سے اجمان میں رہ رہی ہے، اس کی چار بیٹیاں بھی ہیں وہ بھی رجسٹر نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ اسکول بھی نہیں جا سکیں۔
خلیج ٹائمز کے مطابق، نجم حسن جو اس خاتون کا خاوند ہے اجمان میں ایمنسٹی اسکیم کے کیمپ میں اپنی بیوی کا کیس لے کر آیا، نجم حسن خود قانونی طور پر رہائش پذیر ہے، اس نے 1996 میں اس خاتون سے شادی کی، اس کی چار بیٹیاں ہیں،جن کی عمریں چھ سال سے اکیس سال کے درمیان ہیں۔
حسن نے بتایا کہ جب اس کی شادی ہوئی اس کو معلوم نہیں تھا کہ اس کی بیوی غیر قانونی ہے، جب وہ اپنی بیٹی کے داخلے کے لیے اسکول گیا تو اسکول انتظامیہ نے دونوں میاں، بیوی کے کاغذات مانگے تو پتا چلا کہ اس کی بیوی غیرقانونی طور پر رہ رہی ہے، اس نے مزید کہا کہ پانچ سال پہلےاس نے بیوی کا پاسپورٹ تو بنوا لیا تھا لیکن ویزے کے لیے اتنی بھاری رقم ادا نہیں کر سکتا تھا۔
یاد رہے کہ یہ حسن کی فیملی ہی نہیں بلکہ ایسی بہت سی فیمیلیز کئی دہائیوں سے یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہی ہیں۔