واشنگٹن: امریکی صدر کی جانب سے افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے کے فیصلے پر طالبان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں مزید فوجی نہ بھیجے جائیں اسی میں انکا فائدہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے امریکی صدر کے نام کھلا خط لکھا جس میں انہیں خبردار کیا گیا کہ وہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی مت بلکہ انھیں یہاں سے فوجی واپس لے جانے کا سوچنا چاہیے۔اس خظ میںمزید کہا گیا کہ افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے سے امریکا کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہونے والا بلکہ اس سے صرف امریکی فوجی اور اقتصادی طاقت کو نقصان پہنچے گا اس لیے بہتر ہوگا کہ افغانستان میں مزید فوج بھیجنے کے بجائے فوجیوں کی مکمل واپسی کی حکمت عملی اپنائی جائے۔
طالبان کی جانب سے بھیجے گئے خط میں امریکا کو خبردار کیا کہ امریکی فوج ہمیں کبھی بھی شکست نہیں دے سکی جب کہ افغان حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ یہ بالکل ممکن ہے کہ آپ کی جانب سے بٹھائے گئی کٹھ پتلی انتظامیہ سب اچھا ہے کی رپورٹ دے رہی ہو کیوں کہ ان بکاؤ لوگوں کو نہ آپ کے مفادات کی پروا ہے اور نہ ہی اپنی قوم کی۔
واضح رہے افغانستان میں 6 سال قبل ایک لاکھ سے زائد امریکی فوجی تعینات تھے اور رواں سال ٹرمپ انتظامیہ نے طالبان کے خاتمے کے لیے نئی حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔